کلکتہ۔مذکورہ مغربی بنگال اسمبلی میں پیر کے روز اس وقت برسراقتدار ٹی ایم سی اور بی جے پی ایم ایل ایز کے درمیان میں ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی جب بھگوا پارٹی کے اراکین اسمبلی نے ریاست میں نظم ونسق کی ’بگڑتی صورتحال‘پر چیف منسٹر ممتابنرجی سے بیان کی مانگ کی تھی۔
تقریبا25کے قریب بی جے پی کے اراکین اسمبلی جس کی قیادت اپوزیشن لیڈر سویندھو ادھیکاری کررہے تھے اسمبلی سے سے باہر چلے گئے‘ دعوی کیاکہ پارٹی کے کئی اراکین اسمبلی کے ساتھ ایوان کے اندر ٹی ایم سی ایم ایل ایز نے مارپیٹ کی ہے
ادھیکاری نے کہاکہ ”ایوان اسمبلی کے اندر بھی اراکین اسمبلی محفوظ نہیں ہیں۔ کم ازکم ہمارے 8-10اراکین اسمبلی کو ٹی ایم سی اراکین اسمبلی کی جانب سے پیٹا گیا جس میں چیف وہپ منوج تیگا بھی شامل ہیں کیونکہ ہم نظم ونسق کی صورتحال پر ایوان کے اندر چیف منسٹر سے ایک بیان کی مانگ کی تھی“۔
تاہم ٹی ایم سی لیڈر اور ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے رپورٹرس کو بتایاکہ اسمبلی میں بی جے پی نے ہنگامہ آرائی کے مقصد سے ڈرامہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”کچھ اراکین اسمبلی ایوان کے اندر زخمی ہوئے ہیں۔ بی جے پی کے برتاؤکی ہم مذمت کرتے ہیں“۔
ایوان اسمبلی میں ٹی ایم سی او ربی جے پی اراکین اسمبلی کے درمیان میں گھمسان کے پیش نظر بی جے پی کے پانچ اراکین اسمبلی بشمول سویندھو ادھیکاری کو اسمبلی سے اگلی نوٹس تک معطل کردیاگیا ہے۔
بی جے پی لیڈر سویندھو ادھیکاری نے الزام لگایاکہ”کلکتہ میں ریاستی اسمبلی کے اندر کشیدگی ہوئی‘ اس ہنگامی ارائیاں کے معاملے پر نظم ونسق کے حوالے سے اپوزیشن نے کم ازکم آخری دن بحث کی مانگ کی تھی۔ انہوں نے سادہ لباس میں کلکتہ پولیس کے جوانوں کو ہمارے 8-10اراکین اسمبلی سے تصادم کے لے طلب کرلیا“۔