ٹرمپ انتظامیہ نے امریکہ شہریوں کے لئے ہندوستان کا دورہ کرنے سے گریز کا مشورہ دیا

,

   

واشنگٹن۔ہندوستان کو سفر کے لئے پاکستان‘ سیریا کے ساتھ حساس زمرہ میں شامل کرتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ہندوستان کا سفر کرنے سے گریز کریں

YouTube video

ٹرمپ کا یہ اقدام ہندوستان اور امریکہ کے مابین دوستی پر ایک سوالیہ نشان کھڑا کررہا ہے۔

اس طرح کا مشورہ امریکہ نے جو دیا ہے اس کی وجہہ دہشت گردی‘ خانہ جنگی‘ منظم جرائم اور وبائی امراض ہے۔

اس میں ہندوستان کا 4درجہ دریاہے جس کو سنگین درج تسلیم کیاجاتا ہے۔ دیگر ممالک جو جنگ زدہ کا درجہ دیاگیا ہے اس میں سیریا‘ پاکستان‘ ایران‘ عراق اور یمن کے نام شامل ہیں۔

کرونا وائرس کے بڑھتے معاملات ہندوستان کا سفر کرنے سے گریز کا اپنے شہریوں کو دی گئی تجویز کا حصہ نہیں ہوسکتا کیونکہ ہندوستان سے زیادہ کویڈ کے مثبت معاملات کا امریکہ میں اضافہ ہورہا ہے۔

مذکورہ اڈوائزری جو23اگست کے روز جاری کی گئی ہے اس میں سفر کرنے کی وجوہات میں بڑھتے جرائم اور خواتین کے خلاف شدت پسندی کے واقعات کا تذکرہ کیاگیاہے۔

درایں اثناء انڈین ٹورازم اور ہاسپٹالٹی اسوسیشن (ایف اے ائی ٹی ایچ) نے حکومت ہند پرزوردیا ہے کہ امریکی حکومت پر اپنی ٹراویل اڈوائزری کو تبدیل کرنے کے لئے دباؤ ڈالیں۔

مذکورہ اسوسیشن کا کہنا ہے کہ یہ اقدام قابل تشویش ہے اور وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان تعلقات کا بھی انہوں نے حوالہ دیاہے۔

اس ٹروایل اڈوائزری میں ہندوستان کے علاوہ پاکستان‘ سیریا‘ یمن‘ ایران اور عراق بھی شامل کیاگیاہے۔

اس کے علاوہ اڈوائزری میں کہاگیا ہے کہ کویڈ کے معاملات میں اضافہ ہونے کی صورت میں ہندوستان اپنے ائیر پورٹس اور سرحدیں بند کرسکتا ہے

لہذا امریکی انتظامیہ نے اپنے شہریو ں کو مشورہ دیاہے کہ وہ فی الوقت ہندوستان جانے سے گریز کریں۔

اس میں خاص طور پر جموں کشمیر اور ہند پاک سرحدی علاقوں میں جانے کے خلاف انتباہ دیاگیاہے۔