پاکستان کی جانب سے دوبارہ فضائی پٹی کے استعمال کی درخواست کو مسترد کئے جانے کے بعد سعودی عرب طویل راستہ سے وزیراعظم ہوں گے روانہ

,

   

نئی دہلی۔ وزیراعظم نریندرمودی کی ائیر انڈیا ون پیر کے روز طویل راستے سے ہوتے ہوئے گذرے کیونکہ بوئنگ 747کو پاکستان کے اوپر سے ہوائی سفر کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

اجازت نہ ملنے پر مذکورہ ہوائی جہاز دہلی سے پہلے ممبئی پہنچا اور پھر وہا ں سے بحرعرب کے اوپر سے آڑان بھرتے ہوئے سعودی عرب کی درالحکومت ریاض پہنچے گا۔اس اڑان کو کیار طوفان کاسامنا بھی کرنا پڑے گا‘ کیونکہ بارہ سالوں میں پہلی مرتبہ بحر عرب میں مذکورہ پہلا بڑا طوفان اٹھا ہے۔

ذرائع نے کہاکہ ”پاکستان کے اوپر سے آڑان بڑے طوفان سے بچانے مطلب ہوگا۔اب ہوائی جہاز کا راستہ اس کو کراچی اور کیار کی سمندری فضائی راستے کو چھوڑنا ہوگا۔ دہلی ریاض اڑان کے وقت میں 45منٹ کا اضافہ ہوجائے گا“۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ نے اتوار کے روز بتایا تھا کہ ان کے ملک کے وزیراعظم نریندر مودی کے وی وی ائی پی ہوائی جہاز کو ان کی فضائی راستہ استعمال کرنے کی اجازت دینے کی درخواست کونامنظور کردیاہے۔

ہندوستان کے ایم ای ٹی محکمہ (ائی ایم ڈی) کی جانب سے پیرکے روز جاری کردہ بیان کے مطابق کیار”اگلے پانچ دنوں میں عمان کے ساحل سے ٹکرانے کی توقع ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی پیر کے روز ریاض پہنچیں گے اور سعودی ولی عہد بن سلمان السعود سے منگل کے روز ان کی ملاقات ہوگی اس کے علاوہ واپسی سے قبل مستقبل میں سرمایہ کاری کے متعلق سعودی عرب ایس ڈبلیو ایف کی جانب سے منعقد تقریب سے خطاب کریں گے۔

فبروری سے وی وی ائی پی ہوائی جہازیں دہلی اور مغربی کی طرف صدرجمہوریہ ہند اور وزیراعظم کی پروازوں کے لئے پاکستان کے اوپر سے اڑان نہیں بھری ہے۔

بالاکوٹ میں ہندوستانی فضائی دستوں کی جانب سے فضائی حملوں کے بعد 27فبروری سے پڑوسی ملک کے فضائی پٹی کے استعمال پر روک تھی مگر 16جولائی کے روز138دنوں بعد دوبارہ اس کو کھول دیاگیاتھا