بین الاقوامی پلیٹ فارم پر ہندوستان اظہر کے خلاف کاروائی کو آگے بڑھارہا ہے ‘ تاہم اس کی کوششوں پر پاکستان کے قریبی چین کی جانب سے روک لگایاجارہا ہے ‘ جہاں پر اظہر آسانی کے ساتھ گھوم پھر سکتا ہے۔
جموں کشمیر کے پلواماں میں سی آر پی ایف جوانوں کے قافلے پر جیش محمد کے بد بختانہ حملے کے ایک روز بعد آرمی افیسر جنھوں نے مذکورہ تنظیم کے صدر مولانا مسعود اظہر کی تفتیش کی تھی نے کہاکہ وہ ایک ’’معمولی آدمی ‘‘ تھاجس کو آسانی کے ساتھ ہینڈل کیاجاسکتا ہے۔
نیوز ایجنسی پی ٹی ائی نے ڈائرکٹر جنرل آف سکم پولیس اویناش موہاننے کے حوالے سے کہاکہ ایک فوجی افیسر کے تمانچہ سے ہی اظہر پوری طرح ہل گیاتھا‘اور اس کے فوری بعد اپنی تمام حرکتوں کی اس نے تفصیلات پیش کردی۔
پی ٹی ائی نے کہاکہ اپنی دودہوں کی ائی بی میں معیاد کے دوران کئی وقت میں سے ایک مرتنہ اظہر کی تفتیش کرنے والے موہاننے نے کہاکہ ’’ وہ ایک معمولی آدمی ہے جو آسانی کے ساتھ اپنی گرفت میں آگیا اور ایک فوجی افیسر کے تمانچے نے اسکو ہلاکر رکھ دیاتھا‘‘۔ اظہر پہلی مرتبہ وادی میں1994کے دوران گرفتار کیاگیاتھا ‘ یہ وقت تھا جب ہندوستان کشمیر میں پاکستان کے ائی ایس ائی کی جانب سے جاری اندرونی جنگ کو سمجھنے کی کوشش کررہاتھا ۔
مذکورہ سابق ڈی جی جو اس وقت کشمیر کے ائی بی ڈسک کی نگرانی کررہے تھے نے کہاکہ اظہر نے اس وقت تقرر کے عمل اور وادی میں اس کی گروپ کی سرگرمیوں کے متعلق اہم جانکاری دی تھی۔
پی ٹی ائی نے موہاننے کے حوالے سے کہاکہ ’’ ایسے کئی موقع ائے جب میں نے کوٹ بلاول جیل میں کئی گھنٹوں تک اس سے تفتیش کی ۔ اس سے جانکاری حاصل کرنے کے لئے ہمیں کوئی سخت تفتیش یا نئے حربے استعمال کرنے کا ضرورت نہیں پڑی‘‘۔
تقرر کے علاوہ حرکت المجاہدین اور حرکت لجہاد اسلامی کی حرکت انصار میں شمولیت اختیار کرنے کے متعلق بھی جانکاری دی تھی جس کے جنرل سکریٹری کے طور پر وہ سرگرم تھا۔
موہاننے نے کہاکہ بنگلہ دیش کے ذریعہ 1994میں اظہر پرتوگال کے پاسپورٹ پر ہندوستان آیاتھا‘ اور اس نے کشمیر جانے سے قبل سہارنپور پہنچا جہاں پر اس نے ایچ یو ایم اور ایچ یو جے ائی کے مشترکہ پالیسی پر کام کرنے کے متعلق ایک میٹنگ کی ۔
مذکورہ پولیس افیسر نے اظہر کی بات کو یاد کرتے ہوئے کہاکہ’’میں پرتوگال کے فرضی پاسپورٹ پر آیا تاکہ ایچ یو ایم او رایچ یو جے ائی کو وادی میں ایک ساتھ لاکر سرگرم کرنے کو یقینی بناسکوں۔میرے لئے ایل او سی کو چلتے ہوئے پارکرنا مشکل تھا‘‘۔
اظہر کو ائی سی 814فلائٹ جس کو دہشت گردوں نے 1999میں ہائی جیک کرلیاتھا کے بدلے رہا کردیاگیاتھا‘ جس کے بعد اس نے جے ای ایم کا قیام عمل میں لیا اور اس تنظیم نے ہندوستان کی زمین پر کچھ دل دہلادنے والے حملے انجام دئے ہیں۔
جے ای ایم پارلیمنٹ‘ پٹھان کورٹ ائیر بیس‘ اوری آرمی بیس پر حملے اس شامل ہیں۔حال ہی میں اس کی تنظیم جیش نے جموں کشمیر ہائی وے کے پلواماں میں ایک دہشت گردانہ حملہ انجام دیا جس میں چالیس سے زائد سی آر پی ایف کے جوان شہید ہوگئے ہیں۔
بین الاقوامی پلیٹ فارم پر ہندوستان اظہر کے خلاف کاروائی کو آگے بڑھارہا ہے ‘ تاہم اس کی کوششوں پر پاکستان کے قریبی چین کی جانب سے روک لگایاجارہا ہے ‘ جہاں پر اظہر آسانی کے ساتھ گھوم پھر سکتا ہے۔