جب تک آپ ایک چٹان کے نیچے نہیں آجاتے‘ آپ کو پیاس کا مطالب نہیں معلوم ہوگا
ڈشنری ڈاٹ کام نے ”پیاس کی جال‘ کا خلاصہ کیاہے‘ جس میں ایک دلفریب تصویر کو سوشیل میڈیا پر پوسٹ کرنا بھی شامل ہے تاکہ لوگوں کی توجہہ مبذول کروائی جاسکے۔
اس میں ایک دلفریب شخص کو سوشیل میڈیا پرسرخیاں بٹورنے والے کے طور پر بھی پیش کیاگیاہے
وہیں ہندوستانی سیاست دانوں کاشمار دلفریب شخصیات نہیں ہوتا مگر ایک سیاسی لیڈر ایسا ہے جسکو دیکھ کر خواتین بھی چھیڑچھاڑ کے موڈ میں آجاتی ہیں جو عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی راگھو چڈھا ہیں۔
یہاں تک کہ وہ یوپی حکومت کی طرح مقبول نہیں ہوں گے‘ چڈھا کے انسٹاگرام اور ٹوئٹر کا کافی فالورس ہیں اور آدھے سے زیادہ تبصرے ”مجھ سے شادی کرو راگھو“کی طرح ہوتے ہیں
چڈھا کو ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ”کھانے کی تقسیم کرتے ہوئے آپ بہت دلفریب لگ رہے ہیں‘ کیا میں بھی آپ کو کاٹوں‘ اس کے جواب میں عآپ رکن اسمبلی نے لکھا کہ”میں خوش ہوں مگر بہترین سماجی دوری کی برقراری میں ہے اور یہ محفوظ بھی ہے“۔
ایک اورصارف نے لکھا کہ وہ ”کھانے کانیوالا نہیں چاہتی ہے“ اور ایک نے لکھا کہ ”حیران کردینے والا کھانا؟جو کچھ بھی ہو مگر جواب نہایت دلچسپ“۔
بی جے پی کے سردار آر پی سنگھ کو شکست دے کر 2020کے دہلی الیکشن میں راجندر نگر سے چڈھا نے 20,000ووٹوں سے جیت حاصل کی تھی۔اتوار کے روز اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی راگھو چڈھا کے خلاف ایک ایف ائی آر درج کی گئی ہے۔
اتوار کے روز پولیس نے اس بات کی جانکاری دی ہے۔ وکیل پرشانت پٹیل نے یہ شکایت درج کرائی تھی۔ مذکورہ شکایت چڈھا کی جانب سے ٹوئٹر پر اترپردیش چیف منسٹر پر الزام لگایاتھا کہ دہلی سے سی او وی ائی ڈی19کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے سبب واپس لوٹنے والے مہاجر مزدوروں کو پیٹا جارہا ہے اور انہیں واپس آنے کی اجازت دینے سے انکار کیاجارہا ہے۔
یہاں تک انہوں نے یوپی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ غریب مہاجرین کی مشکلات میں اضافہ نہ کریں۔ہندی میں چڈھا ٹوئٹ کرکے یوگی حکومت پر یہ الزام لگایاہے۔جس کے بعد ادتیہ ناتھ کے میڈیا مشیر مرتیونجائے کمار نے چڈھا پر ”جھوٹی خبریں‘’پھیلانے کے حوالے سے برہمی کا اظہار کیا اور وعدہ کیاکہ اترپردیش حکومت ان کے خلاف کاروائی کرے گی