نئی دہلی۔جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے ٹیچرس اور طلبہ نے 9فبروری 2016کے واقعہ پر چارج شیٹ داخل پر اپنا تیکھا ردعمل پیش کیا۔زیادہ تر لوگوں نے الیکشن سے عین قبل چارج شٹ فائل کرنے کے وقت پر سوال کھڑا کیا۔
جے این یو ٹی اے کے2016میں صدر رہے اجئے پٹانائک نے پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انہو ں نے کہاکہ ’’ یہ سچ ہے کہ انہوں نے اس حساس کیس میں سیڈیشن میں چارج شیٹ داخل کرنے کے لئے تین سال کا وقت لگایا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ پولیس اس کیس میں کس قدر سنجید ہ ہے‘‘۔
جے این یو ایس یو کے صدر این سائی بالاجی نے کہاکہ’’ تین سال بعد چارج شٹ داخل کرنا اس بات کو صاف کردیتا ہے کہ یہ وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے دی گئی ہدایت کے مطابق کام ہوا ہے تاکہ سچائی کے لئے اٹھنے والی آوازوں کو دبایاجاسکے جو وزیراعظم اور بی جے پی کی حکومت کا پردہ فاش کررہے ہیں اور ملک چلانے میں جو پوری طرح ناکام ہوگئے ہیں‘‘۔
مگر آر ایس ایس کی سرپرستی والی اے بی وی پی کے کارکن اس کو اپنی’’ جیت‘‘ قراردے رہے ہیں ۔
اس کے علاوہ وہ کانگریس او ردیگر سیاسی جماعتو ں کے قائدین کو اپنی تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں جنھوں نے اس معاملے میں ملزمین کی حمایت کی تھی جیسے راہول گاندھی اور اروند کجریوال
سال2016میں جے این یو ایس یو کے جنرل سکریٹری رہے اے بی وی پی کے سوراؤ شرما نے کہاکہ ہمیں یقین ہے کہ قانون ’بھارت تیرے تکڑے ہونگے‘ جیسے نعرے لگاکر ملک کی سالمیت کو خطرہ بے ہیں ان کے خلاف سخت کاروائی کرے گا۔