چھتیس گڑھ میں کانگریس کے تحت مذہبی تبدیلی میں اضافہ ہوا ہے۔ امیت شاہ

,

   

چیف منسٹر باگھیل پر انہوں نے خوشامد کی سیاست کرنے کا بھی الزام لگایا او رکہاکہ ان کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے
پنڈاریا۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کانگریس پر اس دعویٰ کے ساتھ الزام لگایاکہ چھتیس گڑھ میں مذکورہ پارٹی کی زیرقیادت حکومت کے ماتحت مذہبی تبدیلی میں اضافہ ہوا ہے‘ انہوں نے الزام لگایاکہ غریب قبائیلوں کا مذہب تبدیل کرنے کے لئے سرکاری مشنری کااستعمال کیاجارہا ہے۔

زیرانتخابات ریاست کے پنڈاریااسمبلی حلقہ میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اسکاموں میں ملوث ہونے کا بھی کانگریس پر الزام لگایا اور کہاکہ اگر بی جے پی کو اقتدار کے لئے ووٹ دیاجاتا ہے تو جو لوگ بدعنوانیوں میں ملوث ہیں انہیں جیل بھیج دیاجائے گا۔

انہوں نے چیف منسٹر بھوپیش باگھیل کو کانگریس کا ”پری پیڈ سی ایم“ قراردیااور ان پر الزام لگایاکہ سرکاری خزانے کو قدیم سیاسی جماعت کے اے ٹی ایم میں تبدیل کردیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”کانگریس کی حکومت میں مذہبی تبدیلی عروج پر ہے۔ ائین ہر شہری کو اپنی مرضی اورعقیدہ کے ساتھ رہنے کی آزادی دی ہے۔ مگر یہ غریب قبائیلوں کا مذہب تبدیل کرنیکے لئے ریاستی مشنری کا استعمال کررہے ہیں‘ جو ریاست کے مفاد میں نہیں ہے۔

اس کے نتیجے میں ریاست کے ہرگھر اورگاؤں میں جھگڑے ہورہے ہیں اورنظم ونسق کی صورت حال ابتر سے ابتر ہوتی جارہی ہے۔

ہماری حکومت کے بھی مذہبی معاملے میں مداخلت نہیں کرتی‘ مگر کوئی حکومت مذہبی تبدیلی کو بڑھاوا نہیں دیتی ہے‘ اس کو روکنے کے لئے بھی بی جے پی کی جانب سے سخت کاروائی کی جائے گی۔

کانگریس کی قیادت کونشانہ بناتے ہوئے شاہ نے کہاکہ ”بھوپیش باگھیل کانگریس کا اے ٹی ایم ہیں اوروہ دوبارہ اقتدار میں آتے ہیں تو وہ کھینچ کر (اے ٹی ایم کار ڈ کی طرح) اپنی پارٹی کے لئے اور ریاس کے سارے پیسے دہلی لے جائیں گے“۔

چیف منسٹر باگھیل پر انہوں نے خوشامد کی سیاست کرنے کا بھی الزام لگایا او رکہاکہ ان کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔