کانگریس کے خلاف سبرامنیم سوامی نے لگائی الزامات

,

   

نئی دہلی۔بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی نے جمعرات کے روزکہاکہ مذکورہ پارٹی نے ہندوستان کو ایک ہندو راشٹر میں تبدیل نہیں کیاہے

اور ائین بھی اس سے منع کرتا ہے‘ وہیں زوردیا کہ جب تک اس کا ہندوتوا نظریہ قائم رہے گا تب تک وہ اقتدار میں رہیں گے۔
الزامات
اس کا بات کادعوی کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس کی تشکیل کردہ حکومتیں ماضی میں اقلیتوں کو متحد ہ کیااور ہندوؤں کو منقسم کیا‘

سوامی نے کہاکہ سیاسی طور پر ہندوؤں کو متحدہ ہوکر اپنے تمام اختلافات سے بالاتر ہوکر ایک کمیونٹی بننا چاہئے۔

انہوں نے یہ تبصرہ ایک ویب پروگرام جس کو غیر ملکی نمائندہ کلب نے منعقد کیاتھا سے خطاب کے دوران کیاہے‘

جس میں اے ائی ایم ائی ایم کے صدر اسدالدین اویسی کو بھی اپنے نظریات پیش کرنے کے لئے مدعو کیاگیاتھا۔ سوامی نے کہاکہ ”کئی سالوں سے مذکورہ کانگریس نے اہلیت کے ساتھ ہندوؤں کومنقسم کی اور اقلیتوں کو متحدہ کرنے کام کیاہے‘

پھر وہ وقت بروقت حکومت کی تشکیل میں کامیاب ہوتی رہی ہے“۔

انہوں نے کہاکہ مذکورہ ہندوؤں کو کانگریس نے ”بوگس“ تاریخی نظریات جیسے اریان اور دراویڈینس‘ طبقات اور دیگر کی بنیاد پر تقسیم کیاہے

ہندوتوا ائیڈیالوجی
بی جے پی لیڈر نے کہاکہ بھگوا پارٹی کے ووٹ شیئر میں اضافہ کی وجہہ ہندوتوا ائیڈیالوجی ہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”اگر ہندوتوا ائیڈیالوجی جب تک اسی طرح برقرار رہے گی‘ پھر ہم ایک کے بعد الیکشن اسی طرح جیتے رہیں گے‘ کوئی فرق نہیں پڑتا معیشت کا مظاہرہ کتنا بھی خراب رہے“۔

ہندوؤں پر تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ایک کمیونٹی بننے پر زوردیتے ہوئے سوامی نے کہاکہ سیاسی طور پر انہیں طبقات‘ علاقے اور لسانیت کی بنیاد پر تقسیم کرنے کاموقع نہیں دینا چاہئے۔

اویسی
بی جے پی لیڈر کی جانب سے ہندوتوا کی تعریف کی مخالفت کرتے ہوئے اویسی نے کہاکہ ہندوستان کی خوبصورتی یہ ہے کہ مختلف مذاہب کے لوگ یہاں پر رہتے ہیں‘ یہ اس کا تنوع ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”مگر سوامی ان کی ہندوتوا ائیڈیالوجی کے لئے صرف ان لوگوں کے لئے متفکر ہیں جو ان کی ائیڈیالوجی پر یقین رکھتے ہیں اور اس میں ہندؤ بھی شامل نہیں ہی“۔

اویسی نے کہاکہ ہندوتوا کی سونچ کا واضح طور پر کہنا ہے کہ اکثریت والے مذہب کو فوقیت ہے اور دیگر مذاہب کے لوگ جو اس سے اتفاق نہیں کرتے ان کے ساتھ دوسرے درجہ کے شہری کاسلوک کیاجاتا ہے۔