بنگلورو۔ کرناٹک میں چل رہے سیاسی بحران کے درمیان اعتماد کا ووٹ کے لئے رائے دہی شروع ہونے کے کچھ وقت کے بعد ہی حکومت گر گئی۔ کرناٹک اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ کے لئے رائے دہی چل رہی تھی۔
کانگریس جے ڈی یو کے حمایت میں 99جبکہ بی جے پی کی حمایت میں 105ووٹ پڑے۔ چھ ووٹوں سے پیچھے رہنے کی وجہہ سے حکومت اقلیت میں آگئی۔
واضح رہے کہ اراکین اسمبلی کے استعفیٰ پیش کرنے کے بعد سے ریاست کرناٹک میں کانگریس جے ڈی ایس حکومت پر خطرے کے بادل منڈلارہے تھے۔
حکومت پر اپنی اکثریت ثابت کرنے کے لئے دباؤ بنایاجارہاتھا۔اس سے قبل بحث کاجواب دیتے ہوئے کمارا سوامی نے کہاکہ ”میں فلورٹسٹ کے لئے تیارہوں‘ میں حادثاتی طو رپر بنایاگیاچیف منسٹر ہوں۔
ہمیشہ سیاست سے دور رہنا چاہتاہوں“۔وہیں کرناٹک اسمبلی اسپیکر کے آر رمیش کمار نے کہاکہ میں اپنا استعفیٰ جیب میں رکھ کر ایوان اسمبلی آیاہوں۔
اس بات کی پرواہ کئے بغیر کے آج کیاہونے ہوگا۔ان سب باتوں کے بعد فلورٹسٹ کی شروعا ت ہوگئی۔خیال رہے کہ مذکورہ استعفوں سے قبل 225اراکین کے کرناٹک ایوان میں کانگریس کے پاس جملہ 79اراکین اسمبلی تھے جبکہ اس کی اتحادی جماعت جے ڈی (ایس) کے پاس37اراکین اسمبلی تھے۔
دو آزاد اور بی ایس پی کے ایک رکن اسمبلی کے ساتھ اتحادی حکومت کی تعداد118تک پہنچ گئی تھی جو عام اکثریت سے محض پانچ زیادہ تھی۔
اس سے قبل چہارشنبہ تک بنگلورومیں دفعہ 144نافذ کردیاگیاتھا۔ بنگلورو پولیس کمشنر الوک کمار نے کہاکہ آج اور کل ہم پورے شہر میں دفعہ 144نافذ کررہے ہیں۔
تمام پب‘ شراب کی دوکانیں 25جولائی تک بند رہیں گی۔ اگر کسی کو خلا ف ورزی کرتا دیکھا گیاتو انہیں سزا دی جائے گی۔