کلکتہ میں پیش ائے پرتشدد واقعات منصوبہ بند سازش کا حصہ تھے؟۔

,

   

کلکتہ۔ بیلا گھاٹ سے شیام بازار سے تک سات کیلومیٹر ممتا نے پیدا چلاتے ہوئے ایک بڑا ہجوم اکٹھا کیا۔ راستے میں بہت سارے مقامات پربیانرس دیکھائی دے رہے تھے جس پرلکھا تھا ”چھی چھی“۔

وہیں لوگ ہاتھوں میں پلے کارڈس تھامے تھے جس پر ودیا ساگر کی تصویر بھی اتری ہوئی تھی۔روڈ شوکی شروعات کے ساتھ اس نعرے فضاء میں گونجنے لگے ”امیت شاہ اؤ اور دیکھو“۔

وزیراعظم نریندر مودی نے چہارشنبہ کے روز بنگال میں دو ریالیاں کیں اور ساتھ میں ”بنگال کے ممتا ز بیٹو ں“ کا ذکر کیا بالخصوص سری راماکرشنا‘ سوامی وویک نندا‘ رابندر ناتھ ٹائیگور‘ ریشی اور بندو اور نتیا جی سبھاش چندر بوس۔

مودی نے ایشور چند ودیاساگر کا تذکرہ بھول گیا جس کا مجسمہ 24گھنٹے قبل منہدم کردیاگیاتھا۔بعدازاں چیف منسٹر مغربی بنگال نے کہاکہ”کیا مودی بابو نے ایک مرتبہ بھی اس پر افسوس ظاہر کیاہے“۔

ایک ویڈیو مسیج منظرعام پر آیا ہے جس میں دیکھا جارہا ہے کہ بی جے پی کے ایک متنازعہ لیڈر مبینہ طورپر اپنے حامیوں سے کہہ رہے ہیں کہ کلکتہ میں بی جی جے صدر امیت شاہ کی ریالی کے دوران ”کسی بھی قیمت میں جھمیلہ‘ جھنجھٹ ہونا چاہئے“۔

ویڈیو سے نکالے گئے اسکرین شاٹ میں منظرعام پر آنے والے تصوئیرراکیش سنگھ کے مماثل ہے۔ ویڈیو میں کہاجارہا ہے کہ ”ہمیں پولیس اور ٹی ایم سی کے غنڈو ں سے اٹھ فٹ کی اسٹک سے لڑنے کی ضرورت ہے“۔

چہارشنبہ کے روز سنگھ نے اس بات کو تسلیم کیاکہ انہوں نے ویڈیو پیغام ارسال کیاہے مگر دعوی کیا کہ اس کے اڈیو کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔

بی جے پی کے ایک طاقتور ور لیڈر نے واٹس ایپ گروپ کے ذریعہ امیت شاہ کے روڈ شو کے دوران ”کسی بھی قیمت پر جھڑپ کرنے پر پارٹی کارکنوں کو زوردیا‘منگل کے روزمنظرعام پر آنے والے ویڈیو میں مبینہ طورپر یہ سب دیکھایاجارہا ہے

۔پیر کے روز منظرعام پر آنے والے ویڈیو میں 48سالہ راکیش سنگھ کمیرہ پر آتا ہے اور کہاکہ ”ہمارے پھٹا پھٹی(واٹس ایپ) گروپ کے تمام ممبرس کل آپ لوگوں کو جھمیلا کرنے کابھی ہے تو کرنا ہے“۔

چہارشنبہ کے روز ایک ریالی میں چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے مذکورہ ویڈیو پلے کیا

جس میں مذکورہ واٹس ایپ گروپ ممبران سے کئے گئے استفسار کی تفصیلاتھی جبکہ دوسرا ویڈیو جو امیت شاہ کے پروگرام کے دوران تشدد کا ثبوت تھا‘

جس میں ایشور چند ودیاساگر کامجسمہ جو ودیاساگر کالج میں لگا ہواتھا منہدم کردیاگیا‘ جس کی منصوبہ سازی پہلے ہی کرلی گئی تھی۔

بی جے پی کا دعوی ہے کہ ترنمول نے اکسانے کاکام کیا ہے وہیں اس بات سے بھی انکار کررہی ہے کہ اس کے حامیوں نے مجسمہ کو نقصان پہنچایاہے