علی گڑھ۔ چیف منسٹر اترپردیش یوگی ادتیہ ناتھ نے اترپردیش کے سابق چیف منسٹرکلیان سنگھ کواتوارکے روز آخری مرتبہ خراج عقیدت پیش کیا اورکہاکہ لوگ ائیرپورٹ سے شہر تک انہیں خراج پیش کررہے ہیں۔
علی گڑھ میں رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے ادتیہ ناتھ نے کہاکہ ”مہارانی اہلیا ہولکار اسٹیڈیم کو کلیان سنگھ جی کی باقیات ہم آج لے کر ائے ہیں جوان کا ابائی گھر علی گڑھ میں ہے۔
ہم انکے باقیات کو یہاں پر رکھیں گے تاکہ سنگھ جی کے فالورس آخری مرتبہ انہیں دیکھ سکیں۔ کئی سالوں تک وہ علی گڑھ کے لوگوں کے ساتھ جڑے رہے ہیں“۔
ادتیہ ناتھ نے کہاکہ ”وہ ملک کے رام بھگت کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ علی گڑھ ائیرپورٹ سے اترپردیش کی عوام نے کلیان جی کا بہت احترام کیاہے۔ بھگوان سے ہم دعا کرتے ہیں کہ ان کے خوابوں کو پورا کرنے کا ہمیں حوصلہ دیں“۔
رپورٹرس کی جانب سے علی گڑھ ائیر پورٹ کو کلیان سنگھ کے نام سے موسوم کرنے کے متعلق پوچھے جانے پر ادتیہ ناتھ نے کہاکہ ”ہم بہت جلد اس پر ایک کابینی اجلاس طلب کریں گے او رفیصلہ لیں گے“۔ حالیہ دنوں میں منظر عام پر ائیں رپورٹس کے بموجب علی گڑھ میں بی جے پی کے قائدین نے نو تعمیر شدہ علی گڑھ کے چھوٹے ائیرپورٹ کو کلیان سنگھ کے نام سے موسوم کرنے کی مانگ کی ہے۔
سنگھ کی معیاد کے دوران پیش ائے ترقیاتی کاموں کا ستائش کرتے ہوئے یوگی نے کہاکہ ”سال1992میں کلیاجی کے استعفیٰ سے قبل‘ انہو ں نے غریبوں اور عربت کاشکار طبقات کی ترقی کے لئے کام کیاہے۔ وہ صرف ایک مخصوصی ذات پات یا کمیونٹی کو فروغ دینے والے لیڈر نہیں تھے بلکہ وہ تمام لوگوں کی فلاح وبہبود کے لئے کام کرتے رہے ہیں۔
وہ پنڈت دین دیال اپادھیائے کے تعلیمات پر یقین رکھتے تھے۔ وہ آر ایس ایس کے حقیقی رہنما تھے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”اپنے مخالف پارٹیوں کے قائدین کی طرح نہیں جس کے نام پر چیف منسٹر کے عہدے پر قبضے کئے‘ رام مندر تحریک کوتنقید کانشانہ بنایا‘ وہ عوام کے ایک لیڈر تھے“۔
کلیان سنگھ کی زندگی میں شرمندگی کا لمحہ 6ڈسمبر 1992کوبابری مسجد کی شہادت کا تھا۔ کارسیوکوں کے ہاتھوں مسجد کی شہادت کے چند گھنٹوں بعد سنگھ نے اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اترپردیش چیف منسٹر کا عہدہ چھوڑ دیاتھا۔
بیماری کی وجہہ سے سینئر بی جے پی قائداورسابق چیف منسٹر اترپردیش کلیان سنگھ کی ہفتہ کو موت ہوگئی تھی۔کلیان سنگھ کو جولائی میں سنجے گاندھی پوسٹ گریجویٹ انسٹیٹیوٹ میڈیکل سائنس میں خرابی صحت کی وجہہ سے داخل کیاگیاتھا۔