کمل ناتھ کی سندھیاپر برہمی

,

   

بھوپال۔ مدھیہ پردیش کے سابق چیف منسٹرکمل ناتھ جو پچھلے دنوں سے اپنی حکومت کو بچانے کی کشمکش میں مصروف رہنے کے باوجود غیر متوقع سپردگی

اور گورنر کو اپنے استعفیٰ کے پیپرس حوالے کرنے سے قبل ہاش بشاش چہرے کے ساتھ بیس منٹ کی پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

انہوں نے کانگریس حکومت کے زوال میں خصوصی کردار ادا کرنے والے کے حوالے سے ڈرامے میں کلیدی رول ادا کرنے کا جیوترادتیہ سندھیاکوذمہ دار ٹہرایا۔

سندھیا نے کانگریس کے ساتھ اپنے اٹھارہ سالہ وابستگی کو ختم کرتے ہوئے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی اور کمل ناتھ کی وزرات سے نکال کر اپنے اٹھارہ حامیوں کو بنگلورو منتقل کردیاتھا۔

ناتھ نے کہاکہ ”ایک موقع پرست او راقتدار کے بھوکے مہاراجہ(جیوترادتیہ سندھیاجس کو گونا سے لوک سبھا الیکشن میں شکست ہوئی) کو عوام نے مسترد کردیاتھا وہ او ران کے22اراکین اسمبلی اور بی جے پی نے مدھیہ پردیش میں جمہوری اصولو ں کا قتل کیاہے“۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ ”ریاست کی عوام ان لالچی باغیوں (اراکین اسمبلی)جنھوں نے عوام کودھوکہ دیاہے کبھی معاف نہیں کرے گی“۔

ناتھ نے کہاکہ ”مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے دور اقتدار کے 15سالوں کے دوران کوئی مجھ پر انگلی نہیں اٹھاسکا۔

میں نے کبھی چیف منسٹر او رکسی منسٹر کو میری حمایت کرنے کے لئے فون کیاتھا۔ اگر میں نے کیاتھا تو وہ چندوار کی ترقی کے لئے کیاتھا۔

مگر میرے پندرہ ماہ کے دور اقتدار میں بی جے پی کو عوام کو مرکز توجہہ بناکر میری حکومت کی جانب سے کئے جانے والے کام پسند نہیں ائے۔

پہلے روز سے بی جے پی میری حکومت کو گرانے کی کوششیں کرتی رہی ہے“۔

ناتھ نے الزام لگایاکہ بنگلورو میں بی جے پی میں کانگریس کے 22باغی اراکین اسمبلی کو یرغمال بناکر رکھاتھا۔

ان کے ساتھ موجود کابینی وزرا کی کثیر تعداد نے بھی استعفیٰ پیش کیاجو عام طو رپر چیف منسٹر کو اپنا استعفیٰ پیش کرتے ہیں مگر یہ ایک کوشش تھی جس کے ذریعہ اپنی طاقت پیش کی جاسکے۔

ناتھ نے کہاکہ ”میں کبھی بھی خرید وفروخت کی سیاست کا حصہ نہیں رہاہوں“۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ”میں نے اصولوں پر مشتمل صاف ستھری سیاست کی ہے اور لوگوں کا میرے ساتھ کھڑا ہونا اس کا ثبوت ہے۔

میں نے 17ڈسمبر 2018کے روز چیف منسٹر کے دفتر کا جائزہ لیا۔

او رمیرا یقین ترقی کی سیاست پر ہے۔ میرے کیریر میں یہی میں نے سیکھا ہے۔

میرے ساتھ پانچ سال تک کا عوام رائے تھا تاکہ ریاست کو ایک نئی شناخت دے سکوں“۔انہوں نے کہاکہ ”بی جے پی نے سیاسی سازشوں کے اتھ جمہوری اصولوں کا قتل کیاہے۔

میری معیاد کے دوران میں نے تین مرتبہ اپنی اکثریت ثابت کی ہے۔ مگر حکومت کوگرانے کے لئے بی جے پی نے عوام کی پیٹھ میں خنجر گھونپا ہے“۔

ناتھ نے اپنے پندرہ ماہ کے دوراقتدار میں کئے گئے کاموں کی تفصیلات پیش کی جس میں کسانوں کے قرضہ جات کی معافی اور گاؤ شالہ کی ترقی شامل ہے۔

انہوں نے دعوی کیاکہ پندرہ ماہ میں انتخابی منشور کے 400وعدے پورے کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت کے کام سے خوفزدہ ہوگئی تھی