کمل ناتھ کے بیٹے کیساتھ بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں!

,

   

مدھیہ پردیش میں کانگریس کو لگ سکتاہے بڑاجھٹکا، پارٹی حلقوں میں ہلچل

بھوپال: مدھیہ پردیش کی سیاست میں ہلچل دیکھی جارہی ہے۔ لوک سبھا انتخابات اور راہول گاندھی کی بھارت جوڑو نیا یاترا کے یہاں پہنچنے سے پہلے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کے بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں زور پکڑ رہی ہیں۔ ایسی اطلاعات ہیں کہ وہ اپنے بیٹے ورکن پارلیمنٹ نکول ناتھ کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ کمل ناتھ نے 17 فروری کو اپنے پہلے سے طے شدہ تمام پروگرام منسوخ کر دیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وہ آج بھوپال آ کر دہلی روانہ ہوچکے ہیں اور دہلی میں ہی وہ اپنے بیٹے رکن پارلیمنٹ نکول ناتھ کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ وہیں ایم پی نکول ناتھ نے اپنے ایکس پروفائل سے کانگریس پارٹی کا نام ہٹا دیا ہے۔ایسے وقت میں جب دہلی میں بی جے پی کا دو روزہ قومی کنونشن جاری ہے کمل ناتھ کے بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں سے سیاسی بازار گرم ہے۔ مدھیہ پردیش بی جے پی کے صدر وی ڈی شرما نے خود ان قیاس آرائیوں پر مصالحہ ڈالنے کا کام کیا ہے۔ جب شرما سے پوچھا گیا کہ کیا کمل ناتھ بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت پر یقین رکھنے والوں کے لیے پارٹی کے دروازے کھلے ہیں۔ تاہم کمل ناتھ کے قریبی دوست سابق وزیر اعلیٰ ڈگ وجئے سنگھ اب بھی مانتے ہیں کہ کمل ناتھ سونیا گاندھی اور اندرا گاندھی کے خاندانوں کو نہیں چھوڑ سکتے۔بتا یا گیا ہے کے کمل ناتھ نے راجیہ سبھا ٹکٹ کا مطالبہ کیا تھا جس کو نظرا انداز کردیا گیا ہے جس سے ناراض ہوکر انہوں نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ بھی اطلاع ہے کہ کمل ناتھ کے ساتھ بارہ ارکان اسمبلی بھی کانگریس پارٹی چھوڑ سکتے ہیں ۔ اطلاعات کے مطابق کمل ناتھ نئی دہلی میں ہیں اور قیاس آرائیاں ہیں کہ وہ بی جے پی قائدین سے ملاقات کریں گے۔ ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ ابھی یہ فیصلہ ہونا باقی ہے کہ کمل ناتھ بی جے پی میں شامل ہوں گے یا کانگریس چھوڑنے سے باز رہیں گے۔

اگر ایسی کوئی بات ہوگی تو سب سے پہلے آپ کو مطلع کروں گا:کمل ناتھ
بھوپال/نئی دہلی:کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں کے درمیان مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے آج کہا کہ اگر ایسا کچھ ہوا تو وہ سب سے پہلے میڈیا والوں کو ہی اس کی اطلاع دیں گے ۔آج دوپہر نئی دہلی پہنچے پرکمل ناتھ نے اس سلسلے میں میڈیاکے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے مسکراتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ (میڈیا والے ) اس موضوع پر اتنے پرجوش کیوں ہو رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ایسا کچھ ہوتا ہے تو وہ سب سے پہلے میڈیا والوں کو اس سے آگاہ کریں گے ۔کمل ناتھ پچھلے کچھ دنوں سے چھندواڑہ میں تھے لیکن آج ان کے چھندواڑہ سے پہلے بھوپال اور پھراچانک دہلی کے دورے نے ان کے بی جے پی میں جانے کی قیاس آرائیوں کو مزید تقویت دی ہے ۔

ان کے اور ان کے ایم پی بیٹے نکول ناتھ کے اگلے دو دنوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے کنونشن کے بعد بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں مسلسل سامنے آرہی ہیں۔

دریں اثنا، مسٹرکمل ناتھ کے کٹر حامی کہے جانے والے مدھیہ پردیش کانگریس لیڈر سید ظفرنے آج دو پہر اپنی ایکس پوسٹ میں کہا، “کمل ناتھ جی کا آئندہ فیصلہ چھندواڑہ اور ملک کی ترقی اور قومی مفاد میں ہوگا۔ کمل ناتھ جی نے ہمیشہ کانگریس کے سرپرست کے طور پر کام کیا۔ مسٹر کمل ناتھ جی اندرا گاندھی، سنجے گاندھی، راجیو گاندھی اور سونیا گاندھی سب کے برے وقتوں میں اہم ساتھی رہے ہیں۔

مسٹر ظفر نے کہا کہ ہنومان کے بھکت مسٹرکمل ناتھ نے 45 سال سے زیادہ کانگریس میں خدمات انجام دینے کے باوجود کبھی بھی مذہبی قوم پرستی اور ترقی کے مسائل پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ انہوں نے ہمیشہ پارٹی سیاست سے اوپر اٹھ کر ضلع، ریاست اور ملک کی ترقی میں تعاون فراہم کیا۔

تاہم نکول ناتھ کو چھندواڑہ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے لیے بی جے پی کا ٹکٹ ملنے کا امکان ہے اور ان کے پارٹی میں شامل ہونے کے طریقوں پر کام کیا جا رہا ہے۔