وزیراعظم مودی کے ”پریکشا پے چاچر“ کے دوران طلبہ کو امتحانات کے لئے دئے گئے مشورے ٹوئٹر صارفین کی جانب سے کچھ تیز اور دلچسپ ردعمل کی وجہہ بنا ہے۔ پیش ہیں کچھ لطیفے
نئی دہلی۔ وزیراعظم نریندر مودی چہارشنبہ کے روز ”پریکشا پے چرچا“ کے اپنے چوتھے شمارے کے دوران طلبہ‘ اساتذہ اور اولیاء طلبہ سے مخاطب ہوئے ہیں۔
اس پروگرام میں وزیراعظم مودی نے طلبہ کی جانب سے امتحابات کے وقت میں پیش آنے والے ذہنی دباؤ کو دور کرنے کے متعلق پوچھے گئے سوالات کا جواب دیاہے۔
اس کے علاوہ وزیراعظم مودی نے مجوزہ بورڈ امتحابات میں کس طرح بہتر مظاہرہ کرنے ہے اس کے لئے اپنی رائے بھی پیش کی ہے۔
چہارشنبہ کے روز وزیراعظم نے طلبہ کو بتایاکہ امتحانات سے گھبرائیں نہیں اور اسکو خود میں بہتری لانے کے ایک ٹسٹ کے طور پر دیکھیں۔
انہوں نے مزیدکہاکہ خود میں بہتری لانے کے لئے امتحانات آخری موقع نہیں ہے‘ مگر اپنے خوابوں کی طرف بڑھنے کا ایک پہلا قدم ضرور ہے۔
طلبہ کے ایک بعض گوشوں نے اس کو سنجیدگی کے ساتھ سنا جبکہ بعض طلبہ نے اس کو اس طرح سمجھا کہ وزیراعظم کا مشورہ مشکل سوالات کو پہلے مرحلے میں رکھیں اور اسان سوالات کو امتحانات کے دوران آخری مرحلے میں رکھنا ہے۔
سوشیل میڈیاپر یہ ”مشورہ“ وائیرل ہوگیا اور ٹوئٹر پر لطیفوں کی مانو بارش سے اس پر ہوگئی۔ان کا کہنا تھاکہ سب سے مشکل حصہ کو ”تازہ ذہن“ کے ساتھ کیاجانا چاہئے اور اس سے آسان سے آسان محسوس ہوگا۔
وزیراعظم اس سے قبل چیف منسٹر کے طور پر میرے کام میں تازہ ذہن کے ساتھ صبح میں مشکل کاموں کے حل پر ترجیح دیتا رہاہوں“۔
تاہم وزیراعظم مودی کے ”پریکشا پے چاچر“ کے دوران طلبہ کو امتحانات کے لئے دئے گئے مشورے ٹوئٹر صارفین کی جانب سے کچھ تیز اور دلچسپ ردعمل کی وجہہ بنا ہے۔ پیش ہیں کچھ لطیفے
ایک صارف نے مودی کے کرن تھاپر کے ساتھ اس معروف انٹرویو کا حوالہ دیا جس میں وہ ”مشکل سوالات“ کا جواب دینے سے قاصر رہے ہیں۔