گروگرام۔فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک مثال قائم کرتے ہوئے گروگرام کے سکھوں نے جمعہ کی نمازادا کرنے کے لئے گرودواروں میں جگہ کی پیشکش کی ہے۔
ہندوستان ٹائمز میں شائع کی ایک رپورٹ کے مطابق گرودوار گروسنگھ سبھا دائرے اختیار میں آنے والے پانچ گرودواروں کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ نماز ادا کرنے کے لئے مسلمان اس جگہ کا استعمال کرسکتے ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہاکہ تمام کمیونٹیوں کے لئے گرودواروں کے دروازے کھلے ہیں۔
گرودوار گرونگھ سبھا کے صدر شیر دل سنگھ سندھو نے کہاکہ جگہ کی تنگی کی وجہہ سے جمعہ کی نماز ادا کرنے کے لئے چونکہ مسلمانوں کو مشکلات پیش آرہی ہیں وہ گرودواروں کی جگہ کا استعمال کرسکتے ہیں۔
سبھا کے نائب صدر جے پی سنگھ نے کہاکہ سکھ کمیونٹی ہمارے دیگر کمیونٹیوں کی مدد کے لئے تیار رہتی ہے۔ جو کوئی بھی عبادت کرنا چاہتے ہیں ان کے لئے گردواروں کی جگہ کھلی ہے۔
پانچ گروداروں میں 2000سے زائد لوگوں کی گنجائش ے۔ درایں اثناء گروگاؤں کے صدر بازار گرودوارا نے بھی مسلمانوں کے لئے نماز اد اکرنے کی پیشکش کی ہے۔ حالیہ دنوں میں ایک شخص اکشے راؤ نے جمعہ کی نماز ادا کرنے کے لئے اپنے گھر کی چھت پیش کی تھی۔
انہوں نے کہاکہ ”دائیں بازو تنظیموں کی جانب سے اعتراض جتانے کے بعد سے مسلمانوں کو درپیش مشکلات کے بیچ میں نمازادا کرنے کے لئے اپنی زمین پیش کرتاہوں“۔
جمعہ کی نمازوں کے لئے دائیں بازو تنظیموں نے رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی
گروگرام کے سیکٹر12میں دائیں بازو تنظیموں نے پچھلے کچھ ہفتوں سے جمعہ کی نماز ادا کرنے میں رکاوٹیں کھڑا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اکٹوبر29کے روز ان تنظیموں کے کئی ممبرس کو گرفتار کرلیاگیاتھا۔
سال2018میں ضلع انتظامیہ نے شہر کے 37مقامات پر مسلمانوں کو جمعہ کی نماز اد کرنے کے لئے جگہ فراہم کی تھی جس کے پیش نظر ہندوگروپس نے احتجاج کیاتھا۔ اس سے قبل اس گروپس نے سکیٹر47کے ایک مقام پرنمازاد کرنے سے روکنے کی کوشش کی ہے۔