گریٹر حیدرآباد کے رائے دہندوں نے بی آر ایس کی عزت بچالی

   

24 میں 16 حلقوں میں کامیابی، مسلمانوں کی تائید کا اہم رول، دیہی علاقوں میں بی آر ایس کا صفایا
حیدرآباد ۔4۔ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں گریٹر حیدرآباد کے رائے دہندوں میں بی آر ایس کی لاج رکھ لی ہے۔ بی آر ایس کو 119 رکنی اسمبلی میں 39 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی جن میں سے 16 اسمبلی حلقہ جات گریٹر حیدرآباد سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ ریاست کے دیگر اضلاع میں بی آر ایس کو صرف 22 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ نتائج کے تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ گریٹر حیدرآباد میں کانگریس کی کوئی لہر نہیں دیکھی گئی اور بیشتر حلقہ جات میں بی جے پی دوسرے نمبر پر رہی۔ دیہی علاقوں میں بی آر ایس کو زیادہ نقصان ہوا جبکہ شہری علاقوں میں رائے دہندوں نے بی آر ایس کے حق میں ووٹ دے کر 16 نشستوں پر کامیابی دلائی ہے۔ اگر شہری علاقوں میں بھی کانگریس کی لہر ہوتی تو شائد بی آر ایس کو 20 تا 25 نشستوں پر اکتفاء کرنا پڑتا۔ نتائج کے بعد بی آر ایس قائدین نے تسلیم کیا ہے کہ گریٹر حیدرآباد کے رائے دہندوں نے ایک مستحکم اور مضبوط اپوزیشن کا موقف عطا کیا ہے۔ 24 اسمبلی حلقہ جات گریٹر حیدرآباد کے تحت ہیں جن میں سے 16 نشستوں پر بی آرا یس کو کامیابی حاصل ہوئی جبکہ مجلس کو 7 اور بی جے پی کو صرف ایک نشست پر اکتفا کرنا پڑا۔ بی آر ایس نے ریاست میں تیسری مرتبہ اقتدار کا خواب دیکھا تھا لیکن دیہی علاقوں میں کانگریس کی لہر سے کے سی آر حکومت زوال سے دوچار ہوگئی۔ گریٹر حیدر آباد کے 24 اسمبلی حلقوں میں بی آر ایس کی کامیابی کی اہم وجہ شہر کی ترقی کیلئے حکومت کے اقدامات بتائے جاتے ہیں ۔ گزشتہ چند برسوں میں کے سی آر حکومت نے شہر میں کئی ترقیاتی پراجکٹس کا آغاز کیا تھا۔ شہر و مضافاتی علاقوں میں ترقیاتی سرگرمیوں کا اثر نتائج پر دیکھا گیا۔ بی آر ایس نے جن 16 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ان میں پٹن چیرو ، کوکٹ پلی ، شیر لنگم پلی ، صنعت نگر ، جوبلی ہلز ، راجندر نگر ، مہیشورم ، قطب اللہ پور ، ملکاجگری ، سکندرآباد ، سکندرآباد کنٹونمنٹ ، مشیر آباد ، عنبر پیٹ ، اپل، خیریت آباد اور ایل بی نگر شامل ہیں۔ بیجے پی 24 میں صرف گوشہ محل اسمبلی حلقہ سے کامیابی ملی۔ گزشتہ اسمبلی چناؤ میں بی آر ایس کو صرف 14 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی جبکہ 2014 ء میں بی آر ایس کو صرف 3 نشستیں ملی تھیں۔ جی ایچ ایم سی میں بی جے پی کے 45 کارپوریٹرس کے باوجود گریٹر حیدرآباد میں پارٹی کا مظاہرہ ناقص رہا۔ بی آر ایس قائدین کا کہنا ہے کہ ہر گھر کو 20 لیٹر پانی کی مفت سربراہی ، نئی سڑکوں کی تعمیر ، بریجس اور انڈر پاس کی تعمیر سے شہری علاقوں کے ووٹرس نے بی آر ایس کی تائید کی ہے۔ مبصرین کا ماننا ہے کہ گریٹر حیدرآباد میں مسلم ووٹرس کی تائید سے بی آر ایس کو 16 نشستوں پر کامیابی میں مدد ملی ہے۔