گورنر کے خطبہ کے دوران بی آر ایس ارکان کی نعرہ بازی

   

کانگریس ارکان نے میزیں تھپتھپا کر خطبہ کا خیرمقدم کیا
حیدرآباد۔ /12 مارچ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی و کونسل کے بجٹ سیشن کا پہلا دن آج توقع کے مطابق ہنگامہ خیز ثابت ہوا۔ گورنر جشنو دیو ورما کے خطبہ کے دوران برسراقتدار اور اپوزیشن ارکان کے درمیان نعرے اور جوابی نعرے دیکھے گئے اور وقفہ وقفہ سے دونوں ارکان گورنر کے خطبہ پر اپنا مثبت اور منفی ردعمل ظاہر کررہے تھے۔ نعرہ بازی کے دوران گورنر نے اپنا خطبہ جاری رکھا۔ گورنر کے خطبہ کے دوران جب کبھی حکومت کے کارناموں کا تذکرہ کیا جاتا کانگریس ارکان میزیں تھپتھپاکر خیرمقدم کرتے جس کے جواب میں بی آر ایس ارکان بلند آواز سے بوگس اور فیک کہتے رہے، یہ سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری رہا جو اختتام تک دیکھا گیا۔ گورنر نے حکومت کی نئی اسکیمات اور 6 ضمانتوں پر عمل آوری کی تفصیلات بیان کیں جس پر برسراقتدار پارٹی کے ارکان نے میزیں تھپتھپاکر خیرمقدم کیا۔ ابتداء میں بی آر ایس ارکان خاموش رہے لیکن کے ٹی آر نے گورنر کے خطبہ پر تبصرہ کا آغاز کیا جس کے بعد ساتھی ارکان کو موقع مل گیا۔ بعض مواقع پر کے سی آر نے ارکان کی طرف پلٹ کر نعرہ بازی سے گریز کی صلاح دی لیکن بی آر ایس ارکان اپنا ردعمل بلند آواز سے ظاہر کرتے رہے۔ ہریش راؤ اور کے ٹی آر نے بعض مواقع پر حکومت کے دعوؤں کو غلط قرار دینے کی کوشش کی۔ بی آر ایس کے رکن کوشک ریڈی سب سے زیادہ ہنگامہ آرائی کررہے تھے۔ برسراقتدار اور اپوزیشن ارکان کے ریمارکس اور جوابی ریمارکس کے دوران گورنر نے خطبہ جاری رکھا۔ گورنر کے خطبہ کا لائیو ٹیلی کاسٹ کیا گیا اور ہنگامہ آرائی کرنے والے اپوزیشن ارکان کا لائیو کوریج نہیں کیا گیا۔1