ہری دوار تقریب میں پوربو دھا آنندمیانمار میں نسل کشی کے خطوط پر مسلمانو ں کی مذہبی صفائی کی بات کہی تھی۔
ہری دوار تقریب میں پوربو دھا آنندمیانمار میں نسل کشی کے خطوط پر مسلمانو ں کی مذہبی صفائی کی بات کہی تھی۔
ہری دوار کے دھرم سنسد میں مسلمانوں کی مذہبی صفائی کی بات کرنے والے سوامی پوربودھا آنند نے اس مرتبہ غازی آباد کے ایک پروگرام میں مسلمانوں کے خلاف زہر اگلا ہے۔
میانمار کے طرز پر نسل کے ذریعہ مذہبی صفائی کی پنی بات کو حق بجانب ٹہراتے ہوئے ہندو رکشا سینا کے صدر نے کہاکہ ”جہادی وہیں جو قرآن کو سمجھتے ہیں“۔
اترپردیش کے غازی آباد میں جہاں پر اس متنازعہ سادھوکا والہانہ استقبال کیاگیا ہے اس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ”یہاں پر قرآن پڑھنے والوں میں چند ایک ہیں جو اسکو سمجھتے ہیں‘ وہ جہادی بن جاتے ہیں“۔
انہوں نے مسلمانوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی ہندوؤں کو ترغیب دیتے ہوئے کہاکہ ”ہمیں ہندوستان میں ہر جہادی کے خلاف کھڑا ہونا ہے اور اس ملک کو ان کی موجودگی سے صاف کرنا ہے۔
مذکورہ وزیراعظم نے سوچ بھارت کیلئے کہا ہے‘ ہمیں مقدس(صاف ستھرا) بھارت بنائیں گے“۔ مذکورہ سادھو نے کہاکہ ”مہاربھارت میں جس طرح رام نے غیرمذہب سے لڑائی کے لئے ہتھیار رکھا تھااس طرح آپ ہتھیار رکھتے ہیں تو تم پر بھگوان رام او رکرشنا کی مہربانی ہوگی۔
جہادیوں سے لڑائی کے لئے ہتھیار ضروری ہے اور کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے“۔ہری دوار میں ہندوؤں کو مسلمانوں کے خلاف اکسانے کے بات کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ ”ہتھیار رکھنے کی قدیم روایت ہے جسکو ہم بھول گئے ہیں۔ اپنے ساتھ ہتھیار رکھنا کوئی جرم نہیں ہے‘ کیونکہ ایک ہندو پہلے کبھی حملہ نہیں کرتا‘ یہ اپنی حفاظت کے لئے ہے“۔
انہوں نے ہجوم سے پوچھا کہ”اپنی آنکھیں بند کرکے ایک بلی کیا حملہ کرکے ایک کبوتر کھاسکتی ہے۔ ایسے حالات (جان کو خطرہ) میں کیاہم بلی پر پہلے نہیں کرسکتے اورہم پر حملے سے قبل اس کی آنکھیں پھوڑ نہیں سکتے؟“۔
جب دی کوئنٹ 4جنوری کے روز غازی آباد پولیس تک رسائی کی اور پوچھا کیاکیا یہ تقریر قانون کے تحت قابل سزا ہے انہوں نے ویڈیو کا استفسار کیااور اب تک کوئی جواب نہیں دیاہے۔
پوربودھانند نے اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی مذکورہ متنازعہ تقریروں اور کارائیوں کی منظوری کا بھی اشارہ دیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ”سال2017میں جب سارے ملک میں جب کوئی ہندو کے متعلق بات نہیں کررہے تھے‘ یوگی کے یوپی حکومت میں قدم رکھنے کے بعد میں نے ان سے وعدہ کیاتھا کہ ہندوتوا کی تلوار جو انہوں نے تیار کی ہے وہ باقی رہے گی اس کو ان(پوربودھا نند) کی سرپرستی میں مزیدتیز کریں گے اور اس کے سامنے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے“۔
ملک بھر میں دھرم سنسد کے انعقاد کرنے کابھی انہوں نے اعلان کیاہے اور بتایاکہ یوپی کے علی گڑھ او رہریانہ کے کروکشتر میں 23,23جنوری اور 15فبروری کوہماچال پردیش یہ دھرم سنسد منعقد کیاجائے گااورکہاکہ کسی میں بھی اس ملک میں مذکورہ دھرم سنسد کوروکنے کی ہمت ہے۔