ایک صحافی کی جانب سے سوشیل میڈیا اکاونٹ پر ایک ویڈیو شیئر کرنے کے بعد یہ واقعہ سرخیوں میں آیاہے جس میں چند لوگ مظفر نگر کی مرکزی مارکٹوں میں دوکانوں کے اندر”تلاش“ مہم چلاتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں۔
مظفر نگر۔کرانتی سینا نامی دائیں بازو کی شدت پسند تنظیم کے کارکنوں نے منگل کے روز مقامی تاجرین اورلوگوں کوبتایاکہ مسلمانوں کے ساتھ کام نہ کریں اور لوگوں سے اپیل کی کہ ”ہندو عورتوں کے ہاتھوں پر مسلمان مردوں کے ذریعہ مہندی لگانے کی اجازت نہ دیں کیونکہ اس کی وجہہ سے وہ لوجہاد میں گرفتار ہورہے ہیں“۔
ایک صحافی عالیشان جعفری کی جانب سے سوشیل میڈیا اکاونٹ پر ایک ویڈیو شیئر کرنے کے بعد یہ واقعہ سرخیوں میں آیاہے جس میں چند لوگ مظفر نگر کی مرکزی مارکٹوں میں دوکانوں کے اندر”تلاش“ مہم چلاتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا میں شائع خبر کے بموجب‘ مذکورہ تنظیم کے جنرل سکریٹری منوج سیانی نے کہاکہ ”ایسی نوکریوں کے بہانے سے مسلم نوجوان ہندو لڑکیوں کے قریب آتے ہیں اور انہیں لوجہاد میں پھنساتے ہیں“۔
اس تنظیم کے ایک رکن راجیش کشیاپ نے اپنے سوشیل میڈیا پر لکھا کہ”اگرمسلم مرد ایک ہندو تہوار(ہریالی تیج) کے موقع پر مہندی ڈائزنگ کاکام کرتے ہوئے ملے تو پھر کرانتی سینا اپنے انداز میں انہیں ایک سخت سبق سیکھائے گی“۔
عالیشان جعفری نے جو پوسٹ شیئر کیا اس پر مظفر نگر کی پولیس حرکت میں ائی اور ایک جواب میں لکھا کہ”مذکورہ بالا واقعہ میں ضلع پولیس مسلسل مارکٹوں کی گشت کررہی ہے۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی او رامن کو متاثر کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی“