اسلام آباد۔پاکستان کے وزیراعظم عمران خا ن نے پیر کے روز جموں اور کشمیرکے خصوصی موقف کو برخواست کرنے کے متعلق نئے دہلی کے اقدام کے پیش نظر کہا کہ ان کا ملک ہندوستان کے خلاف جنگ کے لئے نہ تو پہل کرے گا او رنہ ہی نیوکلیئر ہتھیار پہلے استعمال کرے گا۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”ہم دونوں نیوکلیئر ہتھیار وں سے لیز ممالک ہے۔ اگر یہ کشیدگی بڑھتی ہے تو دنیاکو خطرہ لاحق ہے“‘ عمران خان نے لاہور کے گورنر ہاوز میں منعقدہ پہلی عالمی سکھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ”ہماری جانب سے شروع کبھی نہیں کی جائے گی“۔
جنگ کی سونچ کو ناقابل قدر قراردیتے ہوئے خان نے کہاکہ ”میں نہیں مانتا ہے کہ کسی مسلئے کا حل جنگ ہے۔ جو کوئی بھی ایسا سونچتا ہے وہ سنجیدہ نہیں ہے۔ اس نے دنیاکی تاریخ کامطالعہ نہیں کیاہے۔
اگر جنگ سے کوئی ایک مسئلہ ہوتا ہے تو مزید چار مسائل بھی کھڑے ہوجاتے ہیں“۔
انہوں نے مزید کہاکہ ”ہر وہ شخص جس نے جنگ لڑکر مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی ہے اس کو نقصان ہوا‘ یہاں تک جیت میں بھی اسے نقصان کا منھ دیکھنا پرا ہے۔
جنگ کی وجہہ سے ہونے والے نقصانات سے باہر نکلنے کے لئے انہیں کئی سال لگ جائیں گے“۔تاہم خان نے کہاکہ وہ کشمیریوں کے لئے اپنی آوازاٹھاتے رہیں گے۔
انہوں نے سکھ کمیونٹی کے لوگوں کو بتایاکہ”کوئی بھی جس کے اندر انسانیت باقی ہے(ان میں) کشمیر کی موجودہ صورتحال کوبرداشت نہیں کرسکتا۔
ہمارے لئے یہ قابل قبول نہیں ہے کہ آپ اٹھ ملیں لوگوں کو بند کردیں اور رابطہ کے تمام راستوں کومنقطع کردیں۔اگر کشمیری غیرمسلم بھی ہوتے تو میں اپنے آواز اٹھاتاتھا“۔
خان نے اپنی بات کو دہراتے ہوئے کہاکہ راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ ”مطلق العنانی اور نسلی پرستی کے نظریہ“ پر عمل پیرا ہے جو کسی بھی مذہب کے تعلیمات کے خلاف کی بات ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”آر ایس ایس جس راستے پر ہندوستان کو لے جارہی ہے وہاں پر کسی دوسری اقلیت کو کوئی جگہ نہیں ہے
۔اگر وہ (مذکورہ بی جے پی حکومت) کو نہیں روکا گیاتو اگلے باری دلتوں کی ہوگی‘ اس کے بعد ایک روز سکھو ں کو نشانہ بنایاجائے گا“