علی گنج اے سی پی اشوتوش کمار نے کہاکہ ایس سی /ایس ٹی ایکٹ اور دیگر الزامات کے تحت ڈاکٹر س کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیاہے اور سی ایم او سے مشاورت کے ساتھ ایک تحقیقات کی جارہی ہے۔
لکھنو۔ لکھنو میں ایک 45سالہ دلت خاتون مریض کی موت اور متوفی کے شوہر کی جانب سے بیوی کی صحت کے متعلق جانکاری حاصل کرنے پر ذات پات کے الفاظ کا استعمال کرنے کا ایک مقدمہ دو ڈاکٹرس کے خلاف درج کرلیاگیاہے۔
علی گنج اے سی پی اشوتوش کمار نے کہاکہ ایس سی /ایس ٹی ایکٹ اور دیگر الزامات کے تحت ڈاکٹر س کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیاہے اور سی ایم او سے مشاورت کے ساتھ ایک تحقیقات کی جارہی ہے۔معاملہ 2022کی پرانے کی تواریخوں کا ہے اور عدالت میں جہاں پر متوفی کے شوہر نے مقدمہ کیاتھا کے احکامات پر مادیوں پولیس اسٹیشن میں درج کیاگیاہے۔
سیتا پور کی رہنے والی 45سالہ سری دیو ی کو پیٹ میں شدید درد ہونے کی وجہہ سے پہلے سیتا پور میں لیہار پور کے ایک خانگی اسپتال میں داخل کیاگیاتھا۔جہاں پر طبی جانچ میں معلوم ہوا کہ عورت کے پتا میں پتھری ہے اور اس کے شوہر سے کہاگیاہے کہ علا ج کے لئے وہ 50ہزار روپئے جمع کرائے۔
درایں اثناء مریض کی حالت بگڑ گئی اور ایک ڈاکٹر نے سیتا پور اسپتال اس کے شوہر کو مشورہ دیاکہ وہ اسے لکھنو اسپتال لے کر جائے۔عورت کولکھنو اسپتال منتقل کردیاگیا او راس کے شوہر سے 27جولائی 2022کو پچھلے سال کہاگیاہے کہ وہ 1.5لاکھ روپئے علاج کے لئے جمع کرائے۔
مذکورہ دونوں ڈاکٹرس نے مریض کی سرجری انجام دی مگر اس کی حالت میں کوئی بہتری نہیں ائی۔ شکایت کردہ نے کہاکہ ”ڈاکٹرس نے اسکو معد ے کی سوزش بتائی اور ڈسچارج کردیا“۔
اس شخص نے دیکھا کہ ٹانکوں میں سے پس نما سیال نکل رہا ہے تو وہ سیتا پور اسپتال اس کولے کر گیاجہاں پر لکھنو اسپتال منتقل کیاگیاتھا۔شکایت کردہ نے اپنی ایف ائی آر میں پولیس سے کہاکہ ”ڈاکٹرسس نے تشویش ناک حالت کے پیش نظر داخل کرنے سے انکار کردیا اور کہاکہ لکھنو کے اسپتال میں داخل کرائیں۔
میں نے ڈاکٹرس کو یہ کہتے سنا کہ میری بیوی کی حالت بہت تشویش ناک ہے۔ وہ سی بی ڈی کے بارے میں بات کررہے تھے جس کے بارے میں کہنا تھا کہ وہ غلطی سے کٹ گیاتھااورپیپ جیسا مادہ درحقیقت بائیلو ہے“۔
انہوں نے کہاکہ ”میں لکھنواسپتال واپس آیااو رمیری بیوی کو داخل کرنے کا استفسار کیامگر ڈاکٹر نے میرے ساتھ بدسلوکی کرنے کے بعد مجھے باہر نکال دیا“۔