مذکورہ لڑکے کے والد نے الزام لگایا کہ پولیس کی جانب سے ملزم کے ساتھ سمجھوتا کرنے کا ان پر دباؤ ڈالا جارہا ہے۔
فیروز آباد۔ایک سرکاری پرائمری اسکول کی ٹیچرس کو سات سال قبل ایک اٹھ سالہ لڑکے کے ساتھ جنسی بدسلوکی کے الزام میں ضلع ایڈیشنل عدالت نے 20سال قید کی سزا سنائی ہے۔ مذکورہ عدالت نے 30,000روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے جس کا نصف حصہ اس لڑکے کو جائے گا۔
ایف ائی آر کے بموجب بدسلوکی کا یہ واقعہ 14مئی 201کو اس وقت پیش آیا جب وجیندر پال سنگھ نے مبینہ طور پرلڑکے کو اسکول کی چھت پر لے جاکر یہ بدسلوکی کی تھی۔
لڑکے کے گھر والوں کی جانب سے شکایت درج کرائی جانے کے بعد ائی پی سی کی دفعہ 377کے علاوہ 507اور پی سی ایس او ایکٹ کے تحت ٹیچر کے خلاف ایک ایف ائی آر کرائی گئی تھی۔
ایف ائی آر کے مطابق سنگھ نے دھمکی دی تھی کہ اگر بچے اس واقعہ کے متعلق کسی کو بتائے گا تو وہ اس کو”ماراور قتل“کردیگا۔
متاثرہ کے والد اپنی شکایت میں کہاتھا کہ لڑکے کی صحت خراب ہونے کے بعد ہی انہیں اس بدسلوکی کا پتہ چلاتھا۔جب والدین نے بچہ سے استفسارکیاتب اس نے اس کے ساتھ ہونے والے واقعات کا ذکر کیا اور والدین کو بتایا کہ پچھلے سات دنوں سے اس کے ساتھ جنسی بدسلوکی کی جارہی ہے۔
مذکورہ لڑکے کے والد نے الزام لگایا کہ پولیس کی جانب سے ملزم کے ساتھ سمجھوتا کرنے کا ان پر دباؤ ڈالا جارہا ہے۔
ایڈیشنل ضلع سرکاری کونسل سنجیو شرما نے کہاکہ ”عدالت میں سی آر پی سی کی دفعہ 164کے تحت بچہ کا بیان عدالت میں قلمبند کیاگیاہے اس سارے معاملے اس بیان کا اہم رول رہا ہے۔
خاطی پائے جانے کے بعد مذکورہ ٹیچر نے عدالت میں سزا کم کرنے کی گوہار لگائی۔ تاہم عدالت نے مانا کہ ملزم نے نہایت گھناؤنا جرم کیاہے“۔