دلچسپ ہے کہ مسجد کے امام محمد بابل حسین نے کہاکہ جنوری 16کے روز نچلی عدالت میں اس معاملے پر سنوائی تھی۔ مگر معاملے عدالت میں پہنچنے سے قبل ہی ا س کو منہدم کردیاگیاہے۔
اترپردیش کے پریاگ راج کے علاقہ ہنڈیامیں مغل حکمران شیر شاہ سوری کے دور میں تعمیر کردہ 16ویں صدی کی ایک شاہی مسجد کو مذکورہ جی ٹی روڈ کی توسیع کے احکامات میں منہدم کردیاگیاہے۔
دلچسپ ہے کہ مسجد کے امام محمد بابل حسین نے کہاکہ جنوری 16کے روز نچلی عدالت میں اس معاملے پر سنوائی تھی۔ مگر معاملے عدالت میں پہنچنے سے قبل ہی ا س کو منہدم کردیاگیاہے۔
پچھلے سال اگست میں انہدام کی تجویز پر توقف کی ایک درخواست کو الہ آبادہائی کورٹ کی جانب سے مسترد کرنے کے بعد معاملے نچلی عدالت میں پیش کیاگیاتھا۔
دینک جگرن میں مسجد کے انہدام کے حوالے سے حسین نے کہاکہ ”ہم نے عہدیداروں سے کہاکہ یہ معاملہ نچلی عدالت میں جارہا ہے مگر مسجد پھر بھی منہدم کردی گئی ہے“۔
وائیرل ویڈیو کو بڑے پیمانے پر نٹیزنس نے اترپردیش حکومت اور ضلع انتظامیہ پراس کاروائی کی مذمت کے ساتھ شیئر کیاہے۔
یونائٹیڈ نیشنس ایجوکیشن‘ سائنٹفیک اورکلچرک آرگنائزیشن (یو این ای ایس سی او) کے سابق چیربرائے انٹرنیشنل واٹر کواپریشن اشوک سوائین نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ویڈیوشیئر کیاہے۔
کئی نامورصحافیوں نے اس کاروائی کی مذمت کی ہے