آئندہ ماہ تین علحدہ مقامات سے تلنگانہ میں بی جے پی کی بس یاترا

   

حیدرآباد۔/20 اگسٹ، ( سیاست نیوز) بی جے پی نے آئندہ ماہ سے اسمبلی انتخابات کی مہم میں شدت پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت پارٹی بس یاترا کا آغاز کرے گی۔ اس کے علاوہ بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں کے 119 ارکان اسمبلی کو تلنگانہ کے 119 اسمبلی حلقہ جات میں متحرک کرتے ہوئے پارٹی کیڈر کے حوصلے بڑھانے کی کوشش کی جائے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاستی صدر جی کشن ریڈی، سابق صدر بنڈی سنجے اور الیکشن مینجمنٹ کمیٹی کے صدرنشین ایٹالہ راجندر ستمبر کے پہلے ہفتہ میں تین علحدہ مقامات سے بس یاترا کا آغاز کریں گے جو 17 ستمبر سقوطِ حیدرآباد کے دن حیدرآباد میں بڑے جلسہ عام میں ختم ہوگی۔ بی جے پی قائدین جلسہ عام میں وزیر اعظم نریندر مودی یا پھر سابق نائب وزیر اعظم ایل کے اڈوانی کو مدعو کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ سقوطِ حیدرآباد کو بی جے پی حیدرآباد لبریشن ڈے کے طور پر منائے گی اور ایل کے اڈوانی کو مدعو کرتے ہوئے حیدرآباد اسٹیٹ کے انضمام کی یاد منائی جائے گی۔ اطلاعات کے مطابق کشن ریڈی کیرا میری منڈل کے جوڈے گھاٹ کے تاریخی مقام سے بس یاترا کا آغاز کریں گے جہاں قبائیلی لیڈر کمرم بھیم نے قبائیلیوں کے حقوق کیلئے لڑائی کی تھی۔ ابتدائی دو دنوں میں آصف آباد اور سر پور اسمبلی حلقہ جات کا احاطہ کیا جائے گا۔ بنڈی سنجے بھدرا چلم سے جبکہ ایٹالہ راجندر نظام آباد سے بس یاترا کا آغاز کریں گے۔