آئندہ ماہ عام انتخابات کی رائے دہی ، درجہ حرارت کے باعث امیدواروں میں تشویش

   

ووٹ فیصد میں گراوٹ کا خدشہ ، رائے دہندوں کو ترغیب دینے سیاسی جماعتوں کی حکمت عملی
حیدرآباد۔24اپریل(سیاست نیوز) آئندہ ماہ کے دوران شہر حیدرآباد میں درجہ حرارت 44 ڈگری سیلسیس تک پہنچ جائے گا اور آئندہ ماہ کے دوسرے ہفتہ میں 13 مئی کو ریاست تلنگانہ میں عام انتخابات کے لئے رائے دہی منعقد ہونے والی ہے جس کے پیش نظر تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین اور امیدواروں میں تشویش پائی جانے لگی ہے کیونکہ انہیں اس بات کا خدشہ ہے کہ ریاست میں عام انتخابات کے دن اگر درجہ حرارت 44 ڈگری سیلسیس تک پہنچ جاتا ہے تو ایسی صورت میں دھوپ کی شدت میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا جس کے نتیجہ میں رائے دہی کے فیصد میں گراوٹ کا خدشہ ہے اس کے باوجود شہریوں میں جوش و خروش پیدا کرنے کی کوشش کی جار ہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ رائے دہی کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اپنے حق رائے دہی کو استعمال کرنے کے لئے رائے دہندوں کو ایک دن دھوپ اور گرمی کی شدت کو برداشت کرتے ہوئے اپنے ووٹ کا استعمال کرنا چاہئے ۔ تلنگانہ کے بیشتر اضلاع میں آئندہ دنوں میں درجہ حرارت میں ہونے والے اضافہ کے سلسلہ میں کہا جارہا ہے کہ ماہ مئی کے دوسرے ہفتہ میں درجہ حرارت میں شدید اضافہ ریکارڈ کیا جاسکتا ہے اور تلنگانہ کے بیشتر اضلاع میں درجہ حرارت 45ڈگری سے تجاوز کرجانے کا خدشہ ہے جبکہ شہر حیدرآباد میں بھی درجہ حرارت 44 ڈگری سیلسیس تک ریکارڈ کئے جانے کی پیش قیاسی کی گئی ہے علاوہ ازیں موسم کی شدت کے متعلق ماہرین موسمیات کا کہناہے کہ اس دن شدید گرمی ریکارڈ کی جائے گی۔ دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں سیاسی جماعتوں کے قائدین کی جانب سے عوام کی ذہن سازی کی جا رہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ حق رائے دہی کی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے 13 مئی کو گرمی کی شدت برداشت کریں اوراپنے حق رائے دہی سے استفادہ کرنے کی ممکنہ کوشش کریں۔ بتایا جاتا ہے کہ حلقہ لوک سبھا حیدرآباد میں امیدواروں کی جانب سے صبح کی اولین ساعتوں میں ہی رائے دہی کو یقینی بنانے کی تاکید کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور قائدین کو مشورہ دیا جا رہاہے کہ وہ رائے دہندوں کو اس بات پر آمادہ کریں کہ جلد ہی صبح کی اولین ساعتوں میں اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کریں تاکہ دوپہر کے وقت کی شدید دھوپ اور گرمی سے محفوظ رہا جاسکے ۔ علاوہ ازیں دونوں شہروں میں امیدواروں کی جانب سے مراکز رائے دہی کے قریب ٹھنڈے پینے کے پانی کا انتظام کرنے کے متعلق منصوبہ بندی کی جار ہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ اس سلسلہ میں انتخابی عہدیداروں سے اجازت حاصل کی جائے گی جبکہ انتخابی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مراکز رائے دہی میں پینے کے پانی کے علاوہ باہر سائبان کے انتظام کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔3