آئی ایم پی اے ار نے تبلیغیوں کو دہشت گرد کہنے والی ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا

,

   

آئی ایم پی اے ار نے تبلیغیوں کو دہشت گرد کہنے والی ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا

نئی دہلی: ہندوستانی مسلمان برائے ترقی و اصلاح (آئی ایم پی اے) نامی تنظیم نے مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرشوردھن کو ایک خط لکھ کر ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جس نے مبینہ طور پر یہ دعوی کیا ہے کہ تبلیغی دہشت گرد ہیں۔

ڈاکٹر کے نفرت انگیز الفاظ

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں کانپور کے جی ایس وی ایم میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر آرتی لال چندانی کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ “یہ (جماعت) دہشت گرد ہیں۔ وہ ہمارے وسائل برباد کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ ان کی تسکین کے لئے ان کا علاج کروا رہے ہیں۔ انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے رکھا جائے۔

https://youtu.be/dEnCauPruco

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد آئی ایم پی آر اے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر خالد محمود انصاری نے مرکزی وزیر صحت کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو ختم کرنے اور ایک خاص طبقہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔ خط میں انہوں نے ذکر کیا “ڈاکٹر آرتی کا بیان معاشرتی تانے بانے کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ چونکہ ڈاکٹر آرتی لال چندانی سرکاری ملازم ہیں اور خاص طور پر ڈاکٹر ہیں ان کے دونوں پیشے امتیازی سلوک کرنے نفرت انگیز تقریر کرنے اور کسی خاص گروہ یا برادری کو دہشت گرد کہنے کی اجازت دیتے ہیں۔

ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

انہوں نے مزید کہا ، “میں آپ سے درخواست کروں گا کہ برائے مہربانی ایم سی آئی کو اس کی میڈیکل رجسٹریشن کی منسوخی پر غور کریں اور متعلقہ اتھارٹی کو ہدایت کریں کہ وہ اس کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کریں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر نے سی سی ایس کنڈکٹ رولز 1964 اور کوڈ آف میڈیکل ایتھکس ریگولیشن 2002 کی خلاف ورزی کی ہے۔

واضح رہے کہ آئی ایم پی اے ایک قومی تھنک ٹینک تحقیق اور وکالت کا مرکز ہے۔ سیاست ، بیوروکریسی ، تعلیم ، کاروبار ، سائنس ، میڈیا ، آرٹ اور فلموں جیسے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے 200 سے زیادہ مسلمان اس کی تشہیر کر رہے ہیں۔