آئی این ایل ڈی کا بی جے پی سے اتحاد سے انکار

   

ہریانہ کی لوک سبھا کی تمام 10 نشستوں پر مقابلے کا اعلان
چنڈی گڑھ۔ 9 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھتر سے انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) کے قائد ابھئے سنگھ کی ملاقات سے جو چہ میگوئیاں ہورہی تھیں، انہیں فرو کرنے کیلئے پارٹی نے سہ شنبہ کو بتایا کہ وہ حکمران جماعت بی جے پی سے اتحاد کی بات چیت نہیں کررہی ہے۔ ابھئے سنگھ اروڑا نے کہا کہ بی جے پی نے پہلے ہی اپنے 8 امیدواروں کا اعلان کردیا ہے اور ہم بھی بہت جلد اپنے امیدواروں کا اعلان کریں گے۔ بی جے پی نے گزشتہ ہفتہ ہسار اور روہتک کی نشستوں کو چھوڑ کر دوسری تمام نشستوں پر اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔ ہریانہ میں رائے دہی 12 اپریل کو ہوگی۔ چوٹالہ نے گزشتہ دوشنبہ کو دہلی میں کھتر سے ملاقات کی تھی ، اس ملاقات میں اروڑا میں موجود تھے۔ کھتر سے ملاقات کے بارے میں اروڑا نے یہی کہا کہ اس ملاقات کا تعلق کسی بھی طرح سیاست سے نہیں ہے۔ لوگ ایک دوسرے سے دیگر باتوں کے لئے بھی ملتے ہیں، اس میں کوئی بات غلط نہیں ہے۔ آئی این ایل ڈی کبھی بی جے پی کی حلیف تھی ہریانہ میں سابق چیف منسٹر اوم پرکاش چوٹالہ کی قیادت میں ایک اتحادی حکومت یہاں قائم کی گئی تھی۔ بعض اختلافات کی وجہ سے بعد میں یہ اتحاد قائم نہ رہ سکا۔ 6 ماہ قبل آئی این ایل ڈی ہریانہ میں بی جے پی کیلئے سب سے بڑا چیلنج تھی۔ یہاں تک کہ اس میں پھوٹ پڑ گئی۔ اور ضمنی انتخابات میں اسے جنید کی نشست سے شکست کھانی پڑی۔ اس کے دو رکن اسمبلی رنبیر گنگوا اور کیہار سنگھ نے پارٹی چھوڑ دی اور ابھئے چوٹالہ کو حزب مخالف کے لیڈر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا کیونکہ 90 رکنی ایوان میں آئی این ایل ڈی کے صرف 15 ارکان رہ گئے تھے۔ یہ تعداد کانگریس کے ارکان کی تعداد سے بھی کم تھی۔ ابھئے چوٹالہ کے بھتیجے اور ہسار کے رکن پارلیمان دشینت چوٹالہ نے گزشتہ سال اپنی ایک الگ سیاسی جماعت جے جے پی قائم کرلی۔