نیشنل کانفرنس میں شمولیت متوقع
سرینگر ۔ 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) آئی اے ایس ٹاپر (2010ء بیاچ) شاہ فیصل نے آج کہا کہ انہوں نے کشمیر میں کم نہ ہونے والی ہلاکتوں اور ہندوستانی مسلمانوں کو نظرانداز کئے جانے کے خلاف احتجاجاً انڈین ایڈمنسٹریٹیو سرویس سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے یہ اعلان ایک فیس بک پوسٹ میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’کشمیر میں کم نہ ہونے والی ہلاکتوں اور اس سلسلہ میں مرکزی حکومت میں سنجیدگی کے فقدان‘‘ اور تقریباً 200 ملین ہندوستانی مسلمانوں کو نظرانداز کرنے نیز انہیں دوسرے درجہ کے شہری بنانے، ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی شناخت پر عیاری کے حملوں اور عدم رواداری اور منافرت کے بڑھتے کلچر کے خلاف احتجاج کرنے کیلئے میں نے آئی اے ایس سرویس سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔ انہوں نے اپنے فیس بک پوسٹ میں کہا کہ جمعہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرکے اپنے مستقبل کے پروگرام کو عوام کے سامنے رکھیں گے۔ جیسے ہی ان کے استعفیٰ کی خبر سوشیل میڈیا پر پھیلی ، نیشنل کانفرنس لیڈر عمر عبداللہ نے فیصل کو سیاسی صف میں استقبال کی پیشکش کی۔ انہوں نے ٹوئیٹ کیا کہ بیورو کریسی کا نقصان سیاست کا فائدہ ہے۔ ہم شاہ فیصل کا سیاست میں خیرمقدم کرتے ہیں۔ دیگر گوشوں بشمول اعتدال پسند حریت کانفرنس کے صدرنشین میرواعظ عمر فاروق نے بھی فیصلہ کے استعفیٰ کا خیرمقدم کیا اور ظلم کے خلاف احتجاج کی ستائش کی۔