آبپاشی سہولتیں، ہر گھر پینے کا پانی بی آر ایس کا کارنامہ

   

کالیشورم میں دھاندلی کا الزام مضحکہ خیز، پرینکا، راہول کے بیانات من گھڑت: کویتا
نظام آباد؍ آرمور19؍ اکتوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) رکن قانون ساز کونسل کے کویتا آج نظام آباد دورہ کے موقع پر آرمور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ انتخابات محبان تلنگانہ و مخالف تلنگانہ کے درمیان ہورہا ہے ۔ متحدہ طور پر جدو جہد کے باعث علیحدہ ریاست تلنگانہ حاصل کیا گیا تھا ۔ انہوں نے راہول گاندھی ، پرینکا گاندھی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خاندانی حکمرانی کے بارے میں پرینکا گاندھی کی تقریر سراسر غلط ہے کانگریس سے عوام نالاں ہے اور ان کیخلاف جدوجہد کرنے کیلئے کمربستہ ہے ۔ آرمور کے انکا پور میں منعقدہ صحافتی کانفرنس سے مخاطب کرتے ہوئے کے کویتا نے کہا کہ راہول گاندھی ، پرینکا گاندھی من گھڑ ت بیانات دے رہے ہیں جس سے عوام ان کے بیانات کا مذاق اڑا رہی ہے راہو ل گاندھی اسکریپٹ پڑھ کر سنارہے ہیں راہول گاندھی اسکریپٹ پڑھنے سے پہلے ایک مرتبہ جائزہ لیں کیونکہ راہول گاندھی ایک پڑھے لکھے ہے اور یہ بات اچھی طرح سمجھنا چاہئے۔ کالیشورم پراجیکٹ میں لاکھوں روپئے کی دھاندلی کے بیانات مضحکہ خیز ہے ۔ کالیشورم ، مشن بھاگیرتا کی رقم ملا کر لاکھ کروڑ روپئے سے بھی کم ہے ۔ لاکھوں کروڑوں روپئے کی کس طرح دھاندلیاں ہوسکتی ہیں، من مانی بیانات دینے سے ووٹ حاصل نہیں ہوتے ہیں، تلنگانہ کے کسانوں کو آبی سہولتیں اور گھر گھر آبی سہولتیں فراہم کرنے کا بی آرایس پارٹی کو اعزاز حاصل ہے ۔ سری رام ساگر پراجیکٹ کی تعمیر ی کاموں کیلئے 60 سال لگے ہیں ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے اس کاموں کی شروعات کی تھی اور چندر شیکھر رائو کی حکومت نے ان کاموں کو مکمل کیا ہے ۔ علیحدہ ریاست تلنگانہ کیلئے راہول گاندھی ایک دن بھی پارلیمنٹ میں بات نہیں کی ۔ علیحدہ ریاست تلنگانہ کیلئے چندر شیکھر رائو نے جان کی پرواہ کئے بغیر تحریک کو آگے بڑھاتے ہوئے علیحدہ ریاست تلنگانہ حاصل کیا ہے ۔ 2004 ء میں تلنگانہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے 2014 ء میں علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم کیا گیا ۔ کے کویتا نے کانگریس پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ10 سالوں میں سینکڑوں نوجوان تلنگانہ کے حصول کیلئے قربانی دی ہے اور اس کے ذمہ دار کانگریس پارٹی ہے۔اگر 10 سال قبل تلنگانہ قائم ہوتا تو تلنگانہ کی اور بھی ترقی ہوتی تھی ۔ آرمور حلقہ کیلئے کئی ترقیاتی انجام دئیے گئے ۔ ماکلور لفٹ ایریگیشن کیلئے 350 کروڑ روپئے ، گتپا کیلئے 25 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ۔ اس موقع پر نمائندہ سیاست آرمور سید ظفر علی نے ایک سوال کیا کہ کانگریس قائدین کا کہناہے بی آر ایس کا منشور کانگریس کے منشور کی نقل کی گئی ہے جس کے جواب میں کے کویتا نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کی منفرد اسکیمات ہندوستان کی دوسری ریاستی حکومت نے شامل کرتے ہوئے عمل آوری کی جارہی ہے ہم نے کسی کی کوئی نقل نہیں کی کے سی آر دو معیاد سے جن اسکیمات پر عمل کرتے آرہے ہیں اسی اسکیمات کو جاری رکھتے ہوئے ان ہی اسکیمات کو بڑھاکر منشور میں رکھا گیا ہے لیکن اسکے برعکس بی جے پی حکومت نے ہماری اسکیمات کی کاپی کی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ کانگریس نے صرف میناریٹی کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا۔انتخابات آنے پر کانگریس پارٹی کو مائناریٹی اور تلنگانہ عوام یاد آرہے ہیں اس موقع پر مارکفیڈ چیئرمین مارا گنگاریڈی, ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر چیئرمین ڈاکٹر مدھوشیکھر, کے نرسمہا نائیڈو بی آر ایس قائدین پنڈت پون, عبدالقادر اورنگ آباد, محمد شاکر , کے علاوہ دیگر موجود تھے۔