آخر بلی تھیلے سے باہر آگئی، وزیراعظم کے نفرت انگیز تبصرہ کی سخت مذمت

,

   

مسلمانوں کے تعلق سے مودی کے ریمارکس پر ہر ہندوستانی شرمندہ، کانگریس ڈٹ کر مقابلہ کرے، مولانا سجاد نعمانی کا ردعمل

نئی دہلی : ہندوستان کے معروف عالم دین مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے ملک کے مسلمانوں کے خلاف کئے گئے انتہائی نفرت انگیز تبصرہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے ایکس (ٹوئیٹر) پر اپنے بیان میں تمام ہندوستانی شہریوں سے جمہوریت کے سب سے بڑے تہوار لوک سبھا انتخابات 2024 میں جوش و خروش کے ساتھ حصہ لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ووٹ ملک کے جمہوری ڈھانچے کو مضبوط کرنے کیلئے ہو۔ انہوں نے بلالحاظ مذہب و ملت تمام طبقات سے اپیل کی کہ وہ وزیراعظم کے نامناسب و متنازعہ تبصرہ کا جواب ملک کی ترقی کیلئے بڑی تعداد میں ووٹ ڈال کر دیں۔مولانا سجاد نعمانی نے 22 اپریل کو راجستھان میں دیئے گئے وزیراعظم کے تبصرہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم مودی کے ریمارکس انتہائی ناگوار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے نفرت انگیز تبصرہ سے ہر ہندوستانی شرمندہ ہے۔ مولانا نے کہا کہ مودی کے ریمارکس ہندوستان جیسے عظیم جمہوری ملک کے وزیر اعظم کے عہدہ کے لیے بالکلیہ نازیبا ہیں۔تاہم ہم شکر گزار ہیں کہ بلی تھیلے سے باہر آگئی۔ انہوں نے ہندوستان کے ہر ایک ووٹر سے بلا تفریق مذہب، ذات پات اور جنس مخلصانہ اپیل کی کہ وہ نفرت انگیز تبصروں کا مناسب جواب اپنے ووٹ کے ذریعہ دیں اور یہ مضبوط پیغام دیں کہ ہندوستان محبت و بھائی چارگی سے ترقی کرے گا، نہ کہ نفرت اور منافرت کے ذریعہ۔ انہوں نے وزیراعظم پر الزام عائد کیا کہ وہ لوگوں کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانے کیلئے مسلمانوں کو بلی کا بکرا بنارہے ہیں۔مولانا سجاد نعمانی نے کانگریس قیادت پر زور دیا کہ وہ اس طرح کی گھناؤنی چالوں سے چوکس رہے لیکن خود کو دفاعی انداز میں پیش نہ کرے بلکہ ڈٹ کر مقابلہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو چاہئے کہ وہ اعتماد کے ساتھ کھل کر یہ اعلان کرے کہ ہم مسلمانوں سمیت ہندوستان کے تمام طبقات اور برادریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ کانگریس کو یہ اعلان بھی کرنا چاہئے کہ پارٹی ایس سی، ایس ٹی، او بی سی، پسماندہ طبقات اور مسلمانوں کے بشمول تمام اقلیتوں کے جائز حقوق کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔