آخر لمحہ میں مسلم ووٹ کانگریس کو منتقل ہوگئے۔ اروندکجریوال

   

اپنی رائے میں لوک سبھا انتخابات کے کیانتائج برآمد ہونے گے اس پر استفسار کے متعلق اروند کجریوال نے کہاکہ”اگر وہ ای وی ایمس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کریں گے‘ مودی جی کو جانا ہے۔مگر میں یہ نہیں جانتا کہ انہوں نے یہ کیا ہے یا نہیں ہے“۔

نئی دہلی۔ دہلی چیف منسٹر اور عآپ سربراہ اروندکجریوال نے کہاکہ دہلی میں لوک سبھا الیکشن کے دوران آخری مرحلہ میں مسلم ووٹ کانگریس کو ”منتقل“ ہوئے۔جب کجریوال سے دہلی کی سات میں سے کتنی سیٹوں پر جیت ہوگی پوچھا گیاتو انہوں نے انڈین ایکسپریس سے کہاکہ”دیکھو اب کیاہوتا ہے‘ درحقیقت الیکشن سے48گھنٹے قبل تک ساتوں سیٹ لگ رہاتھا عام آدمی پارٹی جیتے گی۔

آخری مرحلے میں مسلم ووٹ پوری طرح کانگریس کو منتقل ہوگئے۔

پچھلے رات‘ یعنی الیکشن سے قبل کی رات‘ ہم نے اندازہ لگانے کی کوشش کی کہ ہوا کیاہے۔

پورے کا پورا مسلم ووٹ جو ہے وہ کانگریس کو منتقل ہوگیا۔ یہاں پر 12سے13فیصد ہیں“۔ وہ پنجاب کے راجپورہ میں مہم چلارہے تھے۔ یہاں کی تمام تیرہ سیٹوں پر عام مقابلہ کررہی ہے جس پر 19مئی کے روز رائے دہی ہوگی۔

اگلے سال کی ابتدائی میں مقرر دہلی اسمبلی الیکشن کے پیش نظر کجریوال نے اپنی پارٹی کی کامیابیاں گنائی۔انہوں نے کہاکہ”دہلی میں کام بولتا ہے۔ لوگ یہاں پر ہمیں ہمار ے کام کی بنیاد پرووٹ دیں گے۔

اپنی رائے میں لوک سبھا انتخابات کے کیانتائج برآمد ہونے گے اس پر استفسار کے متعلق اروند کجریوال نے کہاکہ”اگر وہ ای وی ایمس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کریں گے‘ مودی جی کو جانا ہے۔مگر میں یہ نہیں جانتا کہ انہوں نے یہ کیا ہے یا نہیں ہے“۔

عآپ کے خاطر خواہ سیٹوں پر جیت او رمرکز میں حمایت کی ضرورت پر سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ”دہلی کی ترقی کی شرط پر حکومت کو مدد کی جائے گی“۔ سال2017کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے پنجاب کے اندر مظاہرے کے سوال میں کجریوال نے کہاکہ”اس کی کئی وجوہات ہیں۔

ایسا بھی کہاجارہا ہے ایک وجہہ یہ بھی تھی کہ میں کسی کے گھر رک گیاتھا(خالصتان کمانڈو فور شدت پسند کے گریندر سنگھ کے گھر موگا میں قیام کئے ہوئے تھے جسکو باعزت بری کیاگیاتھا)۔مذکورہ تمام لوگ نے مسئلہ بنادیا۔ ان لوگوں نے بولا کہ کجریوال دہشت گردوں سے ملا ہوا ہے۔

جب میں دو دن کے لئے برنالا میں تھا۔ میں صبح کی چہل قدمی کے لئے قریب کے پارک کو گیا۔ وہا ں پر میں نے ہندو کمیونٹی کے لوگوں سے بات کی۔

ان لوگوں نے مجھ سے یہی سوال پوچھا۔ میں نے ان سے کہاکہ میں تم سب کو شکل سے دہشت گرد لگتاہوں؟

اگر میں دہشت گرد ہوتا تو میں بچوں کے لئے اسکول نہیں بناتا‘ میں انہیں بموں اور بندوقو ں کی تربیت دیتا“۔

الیکشن کمیشن کو بھی انہو ں نے تنقید کا نشانہ بنایا اورکہاکہ”پچھلے دس دنوں کے دوران وہ لوگ(اپوزیشن) نے بدمعاشیاں کی۔

بہت سارا پیسہ تقسیم کیا۔ عام طور پر جیسا میں کہتاہوں کہ پیسے کس سے بھی لو مگر ووٹ عام کو دو۔ افسوس کی بات ہے کہ اس مرتبہ الیکشن کمیشن نے مجھے نوٹس جاری کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کی باتیں نہ کی جائیں ورنہ آپ کی پارٹی کا رجسٹریشن منسوخ کردیاجائے گا“