تھانے۔ایک مقامی عدالت نے پیر کے روز بالی ووڈ کے معروف گیت کار جاوید اختر کے نام ہتک عزت کے مقدمہ نوٹس جاری کی جو ان پر آر ایس ایس کا تقابل طالبان کرنے کی وجہہ سے دائر کیاگیاتھا۔
مذکورہ مقدمہ آر ایس ایس جہدکار وویک چامپانیکر نے عدالت میں درج کیاہے جو ایڈیشنل چیف جوڈیثرل مجسٹریٹ او رجوائنٹ سیول جج (سینئر ڈویثرن) کی عدالت میں دائرکیاگیاتھا‘ جس کے ذریعہ اختر سے ایک کروڑ کے معاوضہ کی مانگ کی گئی ہے۔
عدالت نے 12نومبر تک نوٹس کا جواب دینے کے احکامات بھی جاری کئے ہیں۔ مذکورہ 76سالہ گیت کار او راسکریٹ رائنر نے ایک نیوز چیانل پر بات کرتے ہوئے ایک ماہ قبل یہ کہتے ہوئے تنازعہ کھڑا کردیاتھا کہ کے دنیا بھر میں دائیں بازو کے نظریات ایک جیسے ہیں۔
مذکورہ سابق ممبر آف پارلیمنٹ میں ناگپور ہیڈکوارٹر والی ہندوتوا تنظیم کا نام لئے بغیر کہا کہ”یہ طالبان ایک اسلامک ملک چاہتا ہے۔ یہ لوگ ایک ہندو راشٹر بنانا چاہتے ہیں“۔
شکایت کرنے والی کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل ادتیہ مشرا نے عدالت میں ایک طویل بحث کی اوردعوی کیاکہ مدعا علیہ (اختر) نے ایک خانگی نیوز چیامل پر شومیں پیش ہونکے دوران آر ایس ایس کے خلاف ”توہین آمیز“ تبصرہ کیاہے۔
انہوں نے کہاکہ مذکورہ مدعا علیہ کا تبصرہ”وحشی طالبان اورہندو کاز کے لئے جدوجہد کرنے والی تنظیموں کے درمیان میں ایک متوا زی خاکہ کھینچا ہے“ان کا مقصد ایسی تنظیمو ں کو بدنام کرنا ہے۔
درخواست میں شکایت کردہ نے کہاکہ مدعا علیہ کے یہ بیانات لوگوں کی نظر میں آر ایس ایس کی شبہہ کو مسخ کرنا ہے۔
مشرا نے کہاکہ ”مدعا علیہ نے مذکورہ بالا شو میں تنظیم کے ذمہ داران پر مدعا علیہ نے بے بنیاد‘ من گھڑت الزامات لگائے ہیں“۔