آر ٹی آئی کیساتھ آئی ڈی مانگنے کا کیا مطلب : وکیل

   

چنڈی گڑھ: حق اطلاعات کے کارکن اور وکیل ہیمنت کمار نے آج الزام لگایا کہ ہریانہ انفارمیشن کمیشن کے اس وقت کے انفارمیشن کمشنر کے جے سنگھ کے حال ہی میں ایک معاملے کے فیصلے میں یہ واضح کرنے کے باوجود کہ کوئی بھی پبلک اتھارٹی آر ٹی آئی درخواست گزار سے مقررہ فارمیٹ میں ہی عرضی یا درخواست دائر کرنے یا درخواست کے ساتھ شناختی کارڈ منسلک کرنے کے لئے نہیں کہہ سکتا، ریاست میں آر ٹی آئی درخواست کے ساتھ عرضی گذار کا شناختی کارڈ مانگا جارہا ہے ۔ کمار نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے 10 اگست کو چیف سکریٹری کے دفتر کے آر ٹی آئی سیل میں مقررہ فیس کے ساتھ ایک عرضی داخل کی تھی ، لیکن اسے بغیر کسی جواب کے واپس بھیج دیا گیا۔ اس کے ساتھ 12 اگست کا ایک خط اس کے ساتھ منسلک ہے ، جس پر انتظامی اصلاحات ڈیپارٹمنٹ کی انڈر سکریٹری سنتوش کے دستخط ہیں ، جو کہ محکمہ کی اسٹیٹ پبلک انفارمیشن آفیسر (ایس پی آئی او ) بھی ہیں اور لکھا گیا ہے کہ محکمہ کے اسی سال 6 مئی کو جاری ایک خط کے مطابق شناختی کارڈ کی ایک کاپی آر ٹی آئی درخواست کے ساتھ منسلک کرنا لازمی ہے ۔ اس لئے ان کی درخواست انہیں واپس بھیجی جارہی ہے اور شناختی کارڈ کی کاپی کے ساتھ مذکورہ درخواست کو دوبارہ بھیجا جائے ۔ ایڈووکیٹ کمار نے بتایا کہ آر ٹی آئی ایکٹ ، 2005 کے سیکشن 6 (2) میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ انفارمیشن کے لئے درخواست دینے والے عرضی گذار سے اطلاع کی درخواست کرنے کے لئے کوئی وجہ یا کوئی دیگر ذاتی تفصیلات ، سوائے ان تفصیلات کے جو اس سے رابطہ کرنے کے لئے ضروری ہو ، دینے کی مانگ نہیں کی جائے گی۔