گرمی کی شدت نے 100 سالہ ریکارڈ توڑ دیا

,

   

تلنگانہ کے 6 مقامات پر درجہ حرارت 46 ڈگری درج، مئی میں شدت میں اضافہ کا امکان

حیدرآباد ۔ یکم ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : جاریہ سال ماہ اپریل میں ہی گرمی کی شدت میں اتنا اضافہ ہوگیا ہے کہ شدید گرمی کا 103 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے ۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق 1921 کے بعد 2024 سے قبل کسی ایک سال میں بھی زیادہ سے زیادہ 44 ڈگری سلسیس درجہ حرارت ریکارڈ نہیں کیا گیا ۔ قابل غور بات یہ ہے کہ اس سال اپریل میں ریاست کے کئی مقامات پر درجہ حرارت 44 ڈگری کو عبور کرچکا ہے ۔ آئی ایم ڈی نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ پانچ دنوں تک ملک کے کئی حصوں میں موسم مزید گرم ہوجائے گا ۔ ان پانچ دنوں کے دوران ملک کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں شدید گرم ہوائیں چلیں گی ۔ محکمہ موسمیات کے ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ماہ مئی میں موسم اور زیادہ گرم ہوجائے گا اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ ہوسکتا ہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ملک میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوجانے کی وجہ سے ملک میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے دو مرحلوں کی پولنگ متاثر ہوئی ہے ۔ محکمہ موسمیات کا ماننا ہے کہ ماہ مئی میں منعقد ہونے والے 5 مرحلوں کے انتخابات کی رائے دہی پر گرمی کا اثر پڑ سکتا ہے اور رائے دہی کے تناسب میں کمی آسکتی ہے ۔ تلنگانہ میں بھی دن بہ دن گرمی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 3 مئی تک تیز دھوپ رہے گی ۔ اس سلسلے میں محکمہ موسمیات کی جانب سے شہر حیدرآباد کے علاوہ اضلاع کے لیے ارینج و ایلو الرٹ جاری کیا گیا ہے ۔ پیر کو سن اسٹروک کی وجہ سے ایک ہی دن میں 11 افراد کی موت واقع ہوگئی اور کئی لوگ متاثر ہو کر ہاسپٹلس میں زیر علاج ہیں ۔ تلنگانہ اسٹیٹ ڈیولپمنٹ پلاننگ سوسائٹی کے مطابق منگل کو ریاست میں شدید گرمی رہی اور 6 مقامات پر اعظم ترین درجہ حرارت 46 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ جگتیال کے جائنا اور نلگنڈہ کے مدگولا پلی میں 46.2 جبکہ جگتیال کے علی پور میں 46.1 اور کولوائی کے علاوہ گتاگاٹو اور وینا وینکا (کریم نگر ) میں 46 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ جی ایچ ایم سی حدود میں سب سے زیادہ کاپرا میں 43.5 ڈگری رہا۔ 2