آر ٹی سی خدمات کی بحالی کا جولائی کے بعد ہی فیصلہ متوقع

   

کارپوریشن کو نقصانات کی رپورٹ حکومت کو پیش ۔ فوری طور پر فیصلے سے گریز

حیدرآباد۔شہر میں آرٹی سی خدمات کے آغاز کے ابھی کوئی امکان نہیں ہیں اور کہا جارہا ہے کہ 31جولائی کے بعد ہی آرٹی سی خدمات کے علاوہ میٹرو ریل کی خدمات کے آغاز کے متعلق صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا جائیگا۔دونوں شہروں میں عوام کی جانب سے
OLA
اور
UBER
کے استعمال میں بھی احتیاط کی جا رہی ہے اور ایسے میں حکومت کی جانب سے آر ٹی سی کی خدمات بحال کرنے سے کوئی خاص فائدہ ہونے کا امکان نہیں ہے اسی لئے فوری آرٹی سی خدمات کے آغاز پر توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔آرٹی سی ذرائع کا کہناہے کہ حکومت کو آرٹی سی کو نقصانات کے متعلق مکمل تفصیلی رپورٹ روانہ کردی گئی ہے اس کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی اشارے نہیں دیئے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں آرٹی سی خدمات کی بحالی کے سلسلہ میں حالات کا جائزہ لینے کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گا تاکہ عوام میں آرٹی سی میں سفر کے متعلق خدشات باقی نہ رہیں اور وہ بلا خوف و خطر سفر شروع کردیں۔بتایاجاتا ہے کہ اگر موجودہ حالات میں آرٹی سی خدمات کا آغاز کیا جاتا ہے تو خدمات کو بند رکھنے سے جو نقصان ہورہا ہے اس سے زیادہ نقصانات کا سامنا کرنا پڑیگا اور عوام میں خوف کے باعث استفادہ نہ کرنے کی صورت میں آرٹی سی کی معاشی حالت مز ید ابتر ہوجائے گی۔ حکومت کی جانب سے اضلاع سے حیدرآباد اور حیدرآباد سے اضلاع کیلئے آرٹی سی خدمات کا آغاز کرنے کے بعد بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے کیونکہ آرٹی سی بسوں میں مسافرین کی تعداد کو محدود کرنے کے احکامات کے سبب مسافرین کی تعداد کم رہنے لگی ہے اور کئی اضلاع سے لوگ شہر کا رخ کرنے تیار نہیں ہیں اسی لئے آرٹی سی کو معاشی ابتری کا سامنا ہے۔شہر میں آرٹی سی کی خدمات کے آغاز کیلئے بسوں کی صفائی اور محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے اقدامات کے علاوہ مسافرین میں سماجی فاصلہ کی برقراری اور ماسک کے لزوم پر توجہ دینی ہوگی۔اسی لئے حکومت کی جانب سے فوری شہر میں آرٹی سی بسوں کی بحالی کا فیصلہ کئے جانے کی امید نہیں ہے اور 31 جولائی کے بعد ہی یہ ممکن ہے۔