آسام چیف منسٹر کی جانب سے دائر کردہ ہتک عزت کے کیس کو برخواست کی درخواست پرمشتمل سیسوڈیا کی گوہار کو ہائی کور ٹ کیامسترد

,

   

گوہاٹی۔ دہلی کے ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیا کی جانب سے کی گئی درخواست جس میں انہوں نے چیف منسٹر آسام کی جانب سے دائر کردہ ہتک عزت کے معاملے کو برخواست کرنے گوہار لگائی گئی ہے گوہائی کورٹ نے اس کو مسترد کردیاہے‘ سیسوڈیانے آسام چیف منسٹر ہیمنت بسواس پر بدعنوانی کے الزامات لگائے تھے۔

جون میں شرما کی جانب سے دائر کردہ حقیقی معاملے میں 19نومبرکو چیف جوڈیثرل مجسٹریٹ(سی جے ایم) کی عدالت میں سیسوڈیاکو پیش ہونا ہے۔

جسٹس کلیان رائے سورانا نے اپنے احکامات میں کہاکہ سیسوڈیا‘جوعام آدمی پارٹی کے لیڈر بھی ہیں‘ کام روپ چیف جوڈیثرل مجسٹریٹ(سی جے ایم) کی عدالت میں زیرالتواء کاروائی کومنسوخ کرنے کاکوئی مقدمہ نہیں بناسکتے ہیں۔

مذکورہ حکم میں کہاگیاہے کہ”لہذا یہ درخواست ناکام ہے اوراس مسترد کیاجاتا ہے“۔چیف منسٹر آسام کے دہر کردہ فوجداری ہتک عزت معاملے کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل دیوجیت سائیکیا نے کہاکہ اے اے پی لیڈر کو پہلے29ستمبر کے روز عدالت میں پیش ہونے کو کہاگیاتھا۔

سائکیا نے کہاکہ ”وہ (سیسوڈیا) ذاتی وجوہات کا حوالہ د ے کر عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ اگلی تاریخ19نومبر کو مقرر کی گئی ہے“۔

چیف منسٹر آسام نے 5اگست کے روز سیسوڈیاکے خلا ف اپنے کیس کے ضمن میں عدالت میں اپنا بیان قلمبند کروایاتھا۔ سرما نے کویڈ19وباء کی پہلی لیر کے دوران نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) اتھارٹیز کو مارکٹ سے زیادہ قیمت میں پی پی ای کٹس کی سپلائی کے سلسلے میں منیش سیسوڈیاکے لگائے گئے بے بنیاد‘ بدعنوانی کے الزامات پر 30جون کے روز ہتک عزت کا مقدمہ کیاتھا۔

مذکورہ اے اے پی لیڈر کا دعوی تھا کہ سرما کے عجلت کے ساتھ اپنی بیوی اوربیٹے کے کاروباری پارٹنر کو سپلائی ارڈر دیاتھا۔ بی جے پی کی زیرقیادت پہلی حکومت کے دوران 2020میں جس وقت یہ آرڈر دیاگیاتھا سرما ریاست کے وزیر صحت تھے۔

ان ہی الزامات پر دہلی ڈپٹی چیف منسٹر کے خلاف چیف منسٹر آسام کی بیوی رینکیی بھویان سرما نے21جون کے روز100کروڑ کی ہتک عزت کا مقدمہ کیاتھا۔ جمعہ کے روز ہائی کورٹ نے سیسوڈیا کی درخواست کو مسترد کردیاہے