آسام : 5000 مسلمانوں کو بے گھر کردیا گیا

,

   

غیرقانونی قابضین ہونے کا الزام، دو مساجد اور ایک مدرسہ منہدم

درانگ (آسام) : آسام کے ضلع درانگ میں لگ بھگ 5000 افراد بشمول بچے اور معمرین یکایک آسمان تلے کردیئے گئے ہیں۔ مقامی نظم و نسق سے دو روز قبل سرکاری اراضی سے تقریباً 800 تارک وطن مسلم خاندانوں کو غیرقانونی قابضین قرار دیتے ہوئے ان کے گھروں سے بیدخل کردیا۔ یہ کارروائی سیپاجھر ریونیو سرکل کے تحت دھول پور (نمبر ایک، دو اور تین) کے علاقہ میں کی گئی۔ حکومت کا کہنا ہیکہ یہ لوگ غیرقانونی طور پر سرکاری اراضی پر قابض ہوگئے تھے اور انہیں کئی مرتبہ نوٹس دینے کے بعد وہاں سے ہٹایا گیا ہے۔ سینکڑوں پولیس ملازمین کے ساتھ مقامی نظم و نسق کے عہدیدار انہدامی اسکواڈ کے ساتھ وہاں پہنچے اور انہدامی کارروائی انجام دی جس میں دو مساجد اور ایک مدرسہ بھی منہدم کردیئے گئے۔ بی جے پی کے ایم پی اور دو دیگر ایم ایل اے نے اس مہم کی نگرانی کی۔ آل آسام مائناریٹی اسٹوڈنٹس یونین کے اڈوائزر عین الدین احمد نے گزشتہ روز بتایا کہ علاقہ کی صورتحال تشویشناک ہے۔ جمہوری طور پر منتخب حکومت کا اس قدر غیرانسانی اور بے حس طرزعمل ہرگز حق بجانب نہیں ہوسکتا۔ چیف منسٹر ہیمانتا بسواشرما نے آسام پولیس اور درانگ ضلع نظم و نسق کی ستائش کرتے ہوئے ٹوئیٹ کیا کہ 800 گھرانوں کو ہٹا کر اور دو غیرقانونی مذہبی اداروں کو منہدم کرتے ہوئے تقریباً 4500 بھیگا زمین کو بچایا گیا ہے۔
نریندر گیری کو آخری خواہش پر دفن کیا گیا
پریاگ راج : اکھاڑہ پریشد کے مہنت نریندر گیری کو مشتبہ موت کے بعد آج باگھمبری مٹھ میں دفن کیا گیا۔سوسائڈ نوٹ میں انہوں نے اپنی آخری خواہش کا اظہار کیا تھا کہ انہیں گدی پارک میں نیبو کے درخت کے نزدیک گروہ جی کے پاس دفن کیا جائے ۔