آندھراپردیش کی عوام کو شرمیلہ کے حربوں سے چوکس رہنے کا مشورہ

   

جگن موہن ریڈی کی ہمشیرہ کے ریمارکس پر سخت ردعمل ، چیف منسٹر و صدر تلگودیشم کا بیان
حیدرآباد /16 جنوری ( سیاست نیوز ) قومی صدر تلگودیشم پارٹی و چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے ریاستی عوام سے سیاسی مفادات کے حصول کیلئے صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی و قائد اپوزیشن آندھراپردیش ریاستی قانون ساز اسمبلی مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی اور ان کی ہمشیرہ شریمتی شرمیلا کے اختیار کئے جانے والے حربوں و ہتھکنڈوں سے انتہائی چوکس و چوکنا رہنے کا مشورہ دیا اور بالخصوص تلگودیشم کے تعلق سے جگن موہن ریڈی اور شرمیلا کے کئے ہوئے ریمارکس پر اپنے شدید و سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ تینوں مودیاں ایک ہی ہیں ۔ انہوں نے جگن اور شریمتی شرمیلا کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تلگودیشم ہرگز کبھی بھی کوئی غلط کام نہیں کرے گی ۔ یہاں تک کہ شخصی معاملتوں میں بھی کوئی مداخلت ہرگز نہیں کرے گی ۔ مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے تعجب کا اظہار کیا کہ شرمیلا اس طرح کی باتیں کیوں کی ہیں سمجھ سے باہر ہیں۔ شرمیلا کے ریمارکس کی سخت مذمت کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ تلگودیشم پر کیچڑ اچھالنے کی جو کوشش کی گئی وہ کوئی مناسب بات نہیں ہے ۔ کیونکہ تلگودیشم کبھی بھی غلط سیاست کرنے کی عادی نہیں ہیں بلکہ غلط سیاست کرنے کی عادت وائی ایس آر کانگریس پارٹی میں پائی جاتی ہے ۔ مسٹر چندرا بابو نے پرزور الفاظ میں کہا کہ وہ کبھی بھی شخصی معاملوں کے تعلق سے بات نہیں کی اور نہ ہی کریں گے ۔ لہذا ان حالات کاریاست کے عوام ہی سنجیدگی سے غور کرکے حقیقت پر مبنی فیصلہ کریں گے ۔ اپنے سیاسی مفادات کیلئے وائی ایس آر کانگریس پارٹی اور اس کے قائدین کبھی بھی اوچھی حرکتیں کرنے پر توجہ ہرگز نہیں دئے ہیں ۔

چیف منسٹر نے مزید کہا کہ مسٹر کے چندرا شیکھر راؤ چیف منسٹر تلنگانہ کے ساتھ صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی جگن نے خفیہ ساز باز کرلینے کا اظہار مسٹر پون کلیان صدر جنا سینا پارٹی نے کیا ۔ اس طرح ہم نے جس بات کا اظہار کیا تھا ۔ اس بات کو مسٹر پون کلیان نے ازخود تسلیم کرلیا ۔ چیف منسٹر نے جگن موہن ریڈی سے دریافت کیا کہ آیا آندھراپردیش میں رہتے ہوئے و آندھراپردیش میں سیاسی پارٹی چلاتے ہوئے ریاست کے محکموں پر بھروسہ نہ رہنے کا کس طرح اظہار کیا ۔ اس طرح ریاست اور ریاستی محکموں پر بھروسہ نہ پائے جانے والوں کو کیا کرنا چاہئے ۔