آندھرا پردیش میں بی جے پی مطلب ’’ بابو ۔ جگن ۔ پون ‘‘: ریونت ریڈی کا دعویٰ

   

ریاست کو ایک موثر قیادت کی ضرورت ۔ عوام کیلئے شرمیلا کی جدوجہد کی ستائش ۔ وشاکھاپٹنم میں جلسہ سے چیف منسٹر تلنگانہ کا خطاب

حیدرآباد 16 مارچ ( سیاست نیوز ) آندھرا پردیش میں بی جے پی کو ’’ بابو ۔ جگن ۔ پون ‘‘ سے تعبیر کرتے ہوئے چیف منسٹر تلنگانہ ریونت ریڈی نے کہا کہ آندھرا پردیش کو ایک موثر قیادت کی ضرورت ہے جو مرکز سے سوال کرسکے ۔ ریونت ریڈی وشاکھاپٹنم میں کانگریس پارٹی کے ایک زبردست جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ دو تلگو ریاستوں کو زمین پر تقسیم کردیا گیا ہے لیکن جب کبھی آندھرا پردیش کے عوام کو ضرورت ہوگی وہ ان کیلئے کھڑے رہیں گے ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ آندھرا پردیش کو کئی بڑے مسائل کا سامنا ہے اور کوئی بھی مرکزی حکومت کے خلاف آواز اٹھانے کو تیار نہںے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش کو ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو سابق چیف منسٹر وائی ایس راج شیکرھ ریڈی کی خواہشات کو پورا کرسکے ۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش ریاست کے عوام کیلئے وائی ایس آر کی خدمات مثالی تھیں۔ انہوں نے کبھی بھی بی جے پی کے آگے جھکنا گوارہ نہیں کیا جس طرح آج وائی ایس آر کانگریس اور تلگودیشم پارٹی کسی بھی حد تک جھکنے کو تیار ہیں۔ آندھرا پردیش میں عوام کو سمجھنا چاہئے کہ راج شیکھر ریڈی کی حقیقی وارث کون ہیں۔ آندھرا پردیش کے عوام کیلئے جدوجہد کرنے وائی ایس شرمیلا کے جذبہ کی ستائش کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ شرمیلا اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر جدوجہد کیلئے تیار ہیں اور ایک پڑوسی ریاست کے چیف مسنٹر کی حیثیت وہ بھی ہمیشہ شرمیلا کیلئے دستیاب رہیں گے ۔ آندھرا پردیش کو شرمیلا کی قیادت کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شرمیلا نے کبھی اقتدار یا عہدہ کی خواہش نہیں کی ہے بلکہ وہ آندھرا پردیش کے عوام کو درپیش مسائل حل کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے جلسہ میں کثیر تعداد میں عوام کی موجودگی پر کہا کہ انہیں احساس ہو رہا ہے کہ وہ تلنگانہ میں جلسہ سے خطاب کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک دہے بعد بھی آندھرا پردیش کا کوئی دارالحکومت ہیں ہے اور پولاورم پراجیکٹ بھی زیر التواء ہے ۔ آندھرا پردیش اسی وقت ترقی کرے گا جب ریاست میں کانگریس کا اقتدار ہوگا ۔ انہوں نے وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کو خانگی شعبہ کے حوالے کرنے کی مخالفت کی اور کہا کہ اسے کارپوریٹ شعبہ کے حوالے کرنے کا منصوبہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ شرمیلا کو آندھرا پردیش کی چیف منسٹر بنانے تک ان کی ہر ممکن مدد کریں گے ۔ شرمیلا نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر کانگریس پارٹی کو اقتدار حاصل ہوتا ہے تو وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کو خانگی شعبہ کے حوالے کرنے سے روک دیا جائیگا ۔ وہ راہول گاندھی کی ایماء پر یہ وعدہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم اور وائی ایس آر کانگریس نے بھاری رقومات تیار رکھی ہیں تاکہ رائے دہندوں میں تقسیم کی جاسکیں۔ تاہم عوام کو اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہوئے احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہے ۔