ائی پی ایس افیسر کے وائرل عہد نے ان کے لئے مشکلیں پیدا کردیں ’میں ہندو دیوی دیوتاؤں میں یقین نہیں رکھتا‘۔

,

   

حیدرآباد۔ سینئر ائی پی ایس افیسر اور سکریٹری تلنگانہ سوشیل ویلفیراقامتی تعلیمی ادارہ جاتی سوسائٹی(ٹی ایس ڈبلیو آر ای ائی ایس) ڈاکٹر آر ایس پروین کمار پیر کے روز اس وقت مشکل میں پڑگئی جب ایک ویڈیو منظرعام پر آیا جس میں وہ عہد لے رہے ہیں کہ وہ ہندو دیوی دتاؤں کو نہ تو مانتے ہیں اور نہ ہی ان کی پوجا کرتے ہیں۔

ایڈیشنل ڈی جی پی رینک کے مذکورہ افیسرکا ویڈیو جس پر تلنگانہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) اور وشواہندو پریشد(وی ایچ پی) دونوں کی یونٹیں برہم ہوگئیں‘ اس وقت لیاگیاجب وہ وہ پیر کے روزپداپلی ضلع کے دھولیا کٹا کی معروف بدھسٹ مندر میں ”مقدس ماہ سوائیرو“15مارچ تک 14اپریل کی شروعات کررہے تھے۔

اس ویڈیو میں پروین کمار لوگوں کے ایک گروپ کے ساتھ عہد لیتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں کہ”میں رام میں یقین نہیں رکھتا۔ میں کرشنا میں یقین نہیں رکھتا۔

میں ان کی پوجا نہیں کرتا۔ میں گوری‘ گنپتی‘ یا پھر کسی بھی ہندو دیوی دتاؤں پر یقین نہیں رکھتاہوں۔ او رنہ ہی میں ان کی پوجاکرتاہوں۔ مجھے بھگوان کے کسی بھی اوتار پر یقین نہیں ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ ایک جھوٹا سازشی پروپگنڈہ ہے“۔

بی جے پی کے ریاستی ترجمان اے رکیش ریڈی نے کہاکہ مذکورہ ائی اے ایس افیسر نے ہندو دیوی دتاؤں کی توہین کی ہے اور وہ ”اسکولی بچوں میں ہندو عقائد کے خلاف بغاوت پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے“ دیکھائی دے رہے ہیں۔

تلنگانہ وی ایچ پی دفتر کے ذمہ دار آر ششی دھر نے پروین کمار کے خلاف ایک مقدمہ درج کرنے او ران کے ”بدعنوان او رخودسر“ رویہ کے خلاف ان پر کڑی کاروائی کرنے اور انہیں ان کے عہدے سے ہٹانے کی ریاستی حکومت سے مانگ کی ہے۔

مذکورہ ائی اے ایس افیسر نے تاہم خود کو اورسویروکولئے گئے عہد سے علیحدہ کیا اور کہاکہ ان کا حلف سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

پروین کمار نے ایک بیان میں کہاکہ ”ایک مقامی بدھسٹ فیملی شہہ نشین پر گئی اور بدھا وندانم پڑھا اور انہوں نے تبدیلی مذہب کے وقت میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے جو حلف لیاتھا اس کو باربار دہرایا۔

مہارشٹرا کے ناگپور کی دیکشا بھومی پر1956میں امبیڈکر نے جو تاریخی حلف لیاتھا اس کو عہد میں شامل کرتے ہوئے پڑھا گیا ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اسٹیج پر بدھسٹ فیملی کی جابن سے ادا کئے گئے کلمات کی پیروی نہیں کرتے ہیں پروین کمار نے کہاکہ سوشیل ویلفیر مختلف عقائد کے لوگوں کا ایک نٹ ورک ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”تمام مذہب سے بہتری ہم حاصل کرتے ہیں اور ہم اپنے کام کے مقام پر گھروں دونوں جگہ بھی کسی بھی مذہت کے خلاف بدیانتی کی تربیت نہیں دیتے ہیں“

انہوں نے مزیدکہاکہ ”ہم ملک میں نفرت کے ذریعہ نہیں بلکہ محض تعلیم‘ صحت‘ شعور بیداری‘ سائنسی سونچ اور معاشی خود مختاری کے ذریعہ ایک مساوی سماج کے لئے کام کررہے ہیں“۔

سماجی بہبود کی جہدکاروں کی کمیونٹی نے بھی ٹی ایس ڈبلیو آر ای ائی ایس سکریٹری پر حملے کی مذمت کی ہے‘ اور کہاکہ جان بوجھ کر ویڈیو کو غلط انداز میں پیش کیاگیا ہے تاکہ ان کی شبہہ کو بگاڑ کر پیش کیاجاسکے۔

انہوں نے کہاکہ متذکرہ عہد کا فرضی ویڈیو بڑے پیمانے پر شیئر کیاگیا ہے اور وہ بہت جلد سائبر کرائم پولیس سے اس پر شکایت کے لئے بہت جلد رجوع ہوں گے۔