لکھنو۔دہلی اسمبلی الیکشن میں بڑے پیمانے پر جیت کے بعد مذکورہ عام آدمی پارٹی(اے اے پی) نے اب فیصلہ کیاکہ وہ اترپردیش میں اپنے پیر پھیلائے گی۔ پارٹی نے فبروری23سے اترپردیش میں بڑے پیمانے پر رکنیت سازی مہم کی شروعات کررہی ہے۔
رکن پارلیمنٹ راجیہ سبھا اور پارٹی کے اترپردیش یونٹ کے انچارج سنجے سنگھ نے کہاکہ ”پارٹی کی منشاء یہ ہے کہ ’اروند کجریوال کے ترقی کے ماڈل‘ کو اترپردیش میں لے جائیں اور 403اسمبلی حلقوں میں اپنی بنیادوں کو مضبوط کریں“۔
ایک ماہ تک رکنیت سازی مہم جاری رہے گی او راس کا اختتام23مارچ کو عمل میں ائے گا۔سنگھ نے کہاکہ ہمارے دفتر پہنچ کر لوگ پارٹی کی رکنیت رسید حاصل کرتے ہوئے لے سکتے ہیں یا پھر ہمیں مس کال یا ویب سائیڈ کے ذریعہ پارٹی کے رکن بن سکتے ہیں
۔تاہم عآپ نے اب 2022کے اسمبلی میں آیا الیکشن لڑیں گے یا نہیں اس بات کا فیصلہ نہیں کیاہے
انہوں نے کہاکہ ”معاملے پر فیصلہ پارٹی کریں گے۔اسمبلی الیکشن کے لئے ابھی کافی وقت ہے“۔اس کے علاوہ عآپ نے اترپردیش میں بڑے پیمانے پر تشہری مہم کی بھی شروعات کی ہے۔
اس کے علاوہ 5000پوسٹرس او ربیانرس بھی ہر ضلع میں نصب کریں گے‘ جو عآپ کے ترقی اور سیاست کے ماڈل پر مشتمل ہوں گے۔اترپردیش میں پارٹی کے 60سرگرم یونٹ پہلے سے موجود ہیں اور دیگر حلقوں میں بھی اضافی کی تیاری میں پارٹی مصروف ہے
۔مذہب اور طبقے واری سیاست کے خلاف ترقی کی بنیاد پر پارٹی دیہی علاقوں میں داخل ہونے کی بھی تیاری کررہی ہے۔دہلی اسمبلی الیکشن میں منتخب ہونے والے دو درجن سے زائد اراکین اسمبلی کاتعلق ریاست اترپردیش سے ہے۔
ان میں منیش سیسوڈیا‘ گوپال رائے‘ ستیندر جین‘ عمران حسین اور دیگر شامل ہیں۔مذکورہ عام آدمی پارٹی کا منصوبہ ہے کہ ان کے آبائی مقام پر نو منتخبہ اراکین اسمبلی کی تہنیتی تقریب منعقد کی جائے تاکہ ”کجریوال کے ترقیاتی ماڈل“ کے متعلق عوام میں ایک شعور بیداری ہوسکے۔
عآپ کی سینئر لیڈر ویبھو مہیشواری نے کہاکہ ”دہلی اسمبلی الیکشن نے صاف کردیا ہے کہ ”ترقیاتی کاموں کی سیاست“ کے آگے ”نفرت کی سیاست“ کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے اور اترپردیش میں بہت جلددہلی ماڈل کی سیاست کی عکاسی ہوگی“