اب حیدرآباد کا نام بھی سنگھ پریوار کو کھٹکنے لگا ‘ بھاگیہ نگر رکھنے کی وکالت

   

آر ایس ایس کے ٹوئیٹ کے بعد سوشیل میڈیا پر مہم ۔ تبدیلی پر کسی کو اعترض نہیں ہونا چاہئے ۔ منسٹر آف اسٹیٹ ریلوے

حیدرآباد۔/23 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کا نام تبدیل کرنے کی سازشی مہم کے دوران مرکزی مملکتی وزیر ریلوے راؤ صاحب دانوے نے بھی حمایت کی اور کہا کہ اس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیئے۔ مرکزی مملکتی وزیر ریلوے نے مہاراشٹرا میں آر ایس ایس ہیڈ کوارٹر دورہ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کا نام تبدیل کرکے بھاگیہ نگر رکھنے پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیئے کیونکہ بیرونی حملہ آوروں نے ہندوؤں کے جذبات مجروح کرتے ہوئے جن شہروں کے نام تبدیل کئے تھے دوبارہ ان شہروں کے حقیقی نام رکھنے میں برائی کیا ہے۔ شہر حیدرآباد کو قلی قطب شاہ نے بسایا تھا۔ ایسے میں مرکزی مملکتی وزیر ریلوے کا یہ کہنا کہ بیرونی حملہ آوروں نے ہمارے شہروں کے نام تبدیل کئے ناقابل فہم اور محض اشتعال انگیز بات ہے ۔ منسٹر آف اسٹیٹ ریلوے نے کہا کہ آزاد ہندوستان میں ہندوؤں کے جذبات کا احترام کرکے شہروں نام تبدیل کر رہے ہیں تو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیئے۔ واضح رہے کہ آئندہ سال جنوری کے پہلے ہفتہ میں اس تاریخی شہر حیدرآباد کے دامن میں آر ایس ایس کا تین روزہ رابطہ اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔ آر ایس ایس نے ایک ٹوئیٹ کرتے ہوئے تلنگانہ کے شہر حیدرآباد کے بجائے ’ بھاگیہ نگر‘ تحریر کیا ہے تب سے سوشیل میڈیا میں حیدرآباد کے نام کی تبدیلی کیلئے ایک مہم شروع ہوگئی۔ آر ایس ایس ، سنگھ پریوار اور بی جے پی کے قائدین کو مسلم ناموں کے شہر کھٹکنے لگے ہیں۔ میڈیا ، سوشیل میڈیا اور مختلف پلیٹ فارمس پر مہم چلاتے ہوئے ماحول تیار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ملک کی مختلف ریاستوں میں مسلم ناموں کے شہر، ریلوے اسٹیشنس اور سڑکوں کے نام تبدیل کرنے کے بعد سنگھ پریوار تلنگانہ میں بی جے پی کو سیاسی فائدہ پہنچانے حضور نظام کو بدنام کرتی رہی اور اب حیدرآباد، نظام آباد، کریم نگر، محبوب نگر، عادل آباد کے نام تبدیل کرنے کی مہم چلارہی ہے۔ ن