ایف ائی آر میں لکھا گیا ہے کہ انور پر اس وقت حملہ کیاگیا جب ایک گروپ سے اس مقام کو منہدم کرنے سے بچانے کی کوشش کی جہاں پر گاؤں کے کچھ لوگ تعزیہ رکھتے ہیں۔
لکھنو۔ ریاست اترپردیش کے ضلع سونبھدرا میں واقعہ پارسوئی گاؤں میں 20مارچ کے رات کو ایک 60سالہ شخص کا مبینہ طور پر کچھ گاؤں والوں کی جانب سے ماہ محرم کے دوران تعزیہ رکھنے والے ایک مقام پر تنازعہ کے بعد قتل کردیاگیا۔
اوبرا پولیس اسٹیشن میں درج ایف ائی آر کے مطابق انور پر اس وقت حملہ کیاگیا جب ایک گروپ سے اس مقام کو منہدم کرنے سے بچانے کی کوشش کی جہاں پر گاؤں کے کچھ لوگ تعزیہ رکھتے ہیں۔
ایف ائی آر میں ایک سرکاری اسکول ٹیچر رویندر کمار کو اصل ملزم کے طور پر پیش کیاگیا اور ساتھ میں مزید چودہ لوگوں کے نام بھی درج کرائے گئے ہیں جس میں گیارہ لوگ نابالغ ہیں۔
انور کے بڑے بھائی نعیم غازی پوری نے مبینہ طور پر کہاکہ سمنٹ کا پلیٹ فارم کبھی بھی مسلمانوں اور گاؤں کے بااثر درج فہرست قبائیلیوں کے درمیان میں کشیدگی کی اسوقت تک وجہہ نہیں رہا جب تک کاروار چھ ما ہ قبل سرکاری ہائی اسکول میں ملازمت حاصل نہیں کی تھی‘ ایف ائی آر کے مطابق اس کے بعد ’’ سمنٹ کے چبوترے کے قریب اس نے سنگھ کی شاخ شروع کی ‘‘
انہوں نے کہاکہ ’’ گاؤ ں کے پردھان نے 2007میں تعزیہ رکھنے کے لئے یہ چبوترا تعمیر کیاتھا اور تمام گاؤں کے لوگ جلوس میں شرکت ہوتے رہے ۔
مگراس کے بعد چھ ماہ قبل مذکورہ ٹیچر جب گاؤں آیا ‘ اس نے کچھ گاؤں والوں کو اکسایا اور چبوترا مہند ک کرنے لگایا ‘ مگر انتظامیہ نے مداخلت کی اور دونو ں گروہوں میں امن قائم کرانے کے بعد چبوترے کی دوبارہ تعمیر کردی تھی‘‘۔
ایک ماہ بعد کچھ لوگوں نے مبینہ طور پر دوبارہ چبوترا مہند م کردیا ‘ اور انتظامیہ نے دوبارہ اس کی تعمیر کردی۔ایف ائی آر درج کرانے والے متوفی کے بیٹے محمد عین ال نے الزام عائد کیا کہ’’ ہولی کی رات کچھ لوگ ائے اور دوبارہ چبوترہ مہند م کرنا شروع کردیا‘ او رمزید کہاکہ جب ان کے والد نے مداخلت کی تو موقع پر موجود بیس لوگوں نے مبینہ طور پر کلہاڑی اورلاٹھیوں سے ان پر حملہ کردیا ۔
نعیم نے مبینہ ھور پر کہاکہ ’’ وہیں انہدام کا یہ منصوبہ ٹیچر نے تیا ر کیاہے‘‘ وہ موقع پر نہیں پہنچا اور کچھ لوگوں کو اس ملوث کردیا جس میں کچھ نابالغ بھی شامل ہیں تاکہ وہ اس سمنٹ کے چبوترے کو مہند م کردیں۔
ایف ائی آر میں شامل ناموں میں سے پانچ نابالغ کو ہفتہ کے روزگرفتار کرلیاگیا جبکہ کاروار فرار بتایاجارہا ہے۔ تحقیقاتی افیسر وجئے سنگھ نے کہاکہ گرفتار ہوئے لوگوں میں راجیش پرجاپتی بھی ہے جو سرکاری اسکول سے متصل ایک خانگی اسکول چلاتا ہے