اترپردیش میں پولیس کی دہشت ناک کارروائی، مظلوموں کی زبانی، رونگٹے کھڑے کردینے والے واقعات

,

   

مظفر نگر(اترپردیش): یوگی حکومت میں پولیس پوری آزادی سے مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے۔ پولیس مسلمانوں کو مارنے پیٹنے انہیں جئے شری رام نعرہ لگانے کا پر مجبور کررہی ہے۔ مسلمانوں پر تشدد کے واقعات بہت ہیں لیکن ہم نے یہاں ایک دو واقعات قلم بند کئے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بی جے پی حکومت والی ریاست میں مسلمانوں کے ساتھ کیا رویہ اختیار کیا جارہا ہے۔

شہر کے ایک دینی مدرسہ کے طلبہ اور دیگر کام کرنے والوں نے الزام عائد کیا کہ 20دسمبر کو پولیس ان کے مدرسہ میں زبردستی گھس آئی اور انہیں خوب مارا پیٹا اور انہیں جئے شری رام کہنے پر مجبور کیا۔ پولیس نے انہیں لاٹھیوں سے مارا پیٹا اور انہیں دہشت گرد ہونے کا الزام عائد کیا۔ مدرسہ کے ناظم 68 سالہ مولانا اسد رضا حسینی نے بتایا کہ پولیس نے انہیں بھی خوب مارا پیٹاجس سے میں زمین پر گر پڑا۔ میں نہیں سوچا تھا کہ اب میں زندہ رہ پاؤں گا لیکن اللہ نے مجھے زندگی دی۔ ہم پر جو تشدد کیا گیا تھا اس نے 2013 ء کے فرقہ وارانہ فسادات کی یاددلائے ہیں۔“ پولیس کے اس ظلم میں اسد حسینی کے بائیں ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ گئی اور دونوں پیر سوج گئے ہیں۔ دوسری جانب سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ابھیشک یادو نے ان تمام الزامات کی تردید کردی۔ انہوں نے بتایا کہ ہم احتجاجیوں پر لاٹھی چارج کی تھی اور اس مدرسہ میں بھی داخل ہوئے تھے لیکن ہم نے وہاں کوئی ظلم و بربریت نہیں کی۔ مدرسہ میں پولیس کے متعلق تمام باتیں افواہ ہیں۔“

YouTube video

اس مدرسہ کا طالب علم 21 سالہ عرفان حیدر ان طلبہ میں سے ہے جنہیں 20دسمبر کو تشدد کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔ بعد ازاں انہیں 11 بجے رات چھوڑدیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ 20 دسمبر کو تقریبا 150 پولیس عہدیدار ان کے مدرسہ میں گھس پڑے اور مدرسہ میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کو توڑ دئے، مدرسہ کے دروازوں کو نقصان پہنچائے اس کے ہم پر اندھا دھند لاٹھی چارج کردئے۔ اس کے بعد ہمیں پولیس اسٹیشن لے کر چلے گئے۔“عرفان نے بتایا کہ پولیس نے ہمیں جئے شری رام نعرہ لگانے پر زور دیا۔“ ایک 59 سالہ سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ 20 دسمبر کو کیمپس کی مسجدمیں نماز پڑھنے کے لئے گئے تھے جہاں انہیں چند پولیس والوں نے روک لیا اور انہیں زبردستی جئے شری رام نعرہ لگانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے حالات کے دیکھتے ہوئے مذکورہ نعرہ لگادیا اس کے باوجود بھی ان پولیس والو ں نے انہیں بری طرح مارا پیٹا جس کی وجہ وہ شدید زخمی ہوگئے۔ انہوں نے بتایاکہ درد کی وجہ سے وہ رات کو سو نہیں پاتے اور ڈیوٹی پر آنے سے بھی قاصر ہوگئے ہیں۔“ اسی طرح ایک 19 سالہ نوجوان لڑکے نے بھی پولیس کے ظلم و بربریت کی دہشت ناک داستاں سنائی جس سے انسان کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر اور کئی ایسے واقعات ہیں جن سے پولیس کی بربریت و ظلم و تشدد نمایاں ہوتا ہے۔ اسی طرح کی ایک ویڈیو:۔