اترکاشی علاقے میں بیٹیوں کی پیدائش کا ریکارڈ درج نہیں

,

   

یہاں کے 133گاؤں‘ 3مہینے‘216جنم‘ تمام بیٹے۔

اترکاشی۔ ضلع اتر کاشی کے 133گاؤں میں پچھلے تین مہینوں میں پید ا ہوئے 216بچوں میں ایک بھی لڑکی نے ہونے کی جانکاری پر چیف منسٹر نے اس پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اس کے اسباب تلاش کرنے کے عہدیداروں کو حکم دیاہے۔

چیف منسٹرنے اس بات کو تسلیم کیاہے کہ یہ اعداد وشمار نہایت چونکادینے والے ہیں۔

یہ ہمارے ’بیٹی بچاؤ‘ بیٹی پڑھاؤ‘ مہم کے لئے بھی تشویش کا باعث ہیں۔

اترکاشی ضلع کے133گاؤں میں 216بچوں نے جنم لیاہے‘لیکن حیران کرنے والی بات یہ ہے کہ ان میں سے ایک بھی بیٹی نے جنم نہیں لیاہے۔

اس بات کا خلاصہ خود ریاستی محکمے صحت کی مارچ‘ اپریل او رمئی کی رپورٹ کے ذریعہ سامنے آیاہے۔

مذکورہ رپورٹ کے مطابق ضلع کے 133گاؤں میں تین ماہ کے اندر جو216بچوں نے جنم لیاہے ان میں ایک بھی بیٹی نے جنم نہیں لیا

۔سرکاری رپورٹ میں جنسی امتیازی کے حوالے سے اس بات کاانکشاف ہونے کے بعد سے انتظامیہ پریشان ہے۔

یہ رپورٹ اشارہ کررہی ہے کہ کہیں بیٹیوں کو پیدا ہونے سے قبل ہی موت کے گھاٹ تو نہیں اتادیاگیاہے۔ رپورٹ چونکانے والے ہیں۔

جانکاری کے سامنے آنے کے بعد اتر کاشی سے لے کر دہرادون تک محکمہ صحت کہ عہدیدار اس کی وجوہات جانے کی کوشش میں جٹے گئے ہیں۔

معاملہ کی جانچ شروع کرنے کا دعوی کیاجارہا ہے۔متعلقہ گاؤں کے آشا ورکرس کے ساتھ اترکاشی کے ضلع انتظامیہ ڈی اشیش چوہان نے ایک اجلاس منعقد کیا۔

معاملے کو لے کر آشاورکرس کے ساتھ بات کی اور اس طرح کا واقعہ پیش آنا کی وجہہ کی بھی جانچ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ڈی ایم نے بتایا کہ تمام متعلقہ گاؤں کو ریڈ زون میں شامل کیاگیاہے۔

اشاورکرس کی رپورٹ کو ان لائن کرنے کے احکامات بھی دئے گئے ہیں تاکہ حاملہ خواتین کی نگرانی کاکام کیاجاسکے۔

پچھلے ہفتہ اس ضمن میں شعور بیداری کے لئے متعلقہ دیہاتوں میں پمفلٹس کی تقسیم بھی عمل میں لائی گئی تھی۔