جمعرات کے روز مذکورہ حکومت نے تمام کمرشل مسافرین کے ہوائی جہازوں پر 22مارچ کی 29مارچ کی نصف رات تک امتناع عائد کردیاہے
نئی دہلی۔ کیونکہ ہندوستان میں سی او وی ائی ڈی 19سے چوتھی موت کی جانکاری ملی ہے اور 173سے آگے متاثرین کی تعداد پہنچ گئی ہے‘
حکومت نے جمعرات کے روز اپنے لاک ڈاؤن میں سختی لانے کاکام کیاہے‘ 22مارچ سے ایک ہفتہ کے لئے تمام بین الاقوامی پروازوں کی آمد پر امتناع عائد کردیاگیا ہے۔
پنجاب میں ایک70سالہ شخص کی بذریعہ اٹلی جرمنی سے7مارچ کے روز واپس لوٹنے کے بعد چہارشنبہ کے روز ناون شہر ضلع اسپتال میں موت ہوگئی جس کو جانچ میں کرونا وائرس مثبت پایاگیاتھا۔
منسٹری برائے صحت اور خاندانی بہبود کے جوائنٹ سکریٹری لاؤ اگروال نے کہاکہ مذکورہ شخص کوضیابطیس اور قلب کے امراض لاحق تھے
مذکورہ وزرات خارجی امور نے ایران میں بھی ایک ہندوستانی مریض کی موت کی تصدیق کی ہے۔ چہارشنبہ کے روز حکومت نے کہاکہ ایران میں 255ہندوستانی اس وباء کی لپیٹ میں ہیں۔
معمرشہریوں کے ساتھ جو ضیابطیس‘ تناؤ‘ اور دمہ کی مریض ہے اب تک ملک میں ہوئی چار اموات کے حوالے سے مذکورہ وزرات صحت نے ایک تازہ اڈوائزری جاری کرتے وئے 65سال سے زائد اور 10سال سے کم عمر کے لوگو ں سے استفسار کررہی ہے کہ وہ گھروں میں رہیں۔
وہیں جمعرات کے روز22نئے معاملات درج کئے گئے ہیں‘ سی او وی ائی ڈی19مثبت پائے جانے والے بیس مریضوں کا اب تک علاج بھی کرلیاگیاہے۔
اگرہ میں ڈاکٹر مکیش واٹس سی ایم او نے کہاکہ اٹھ میں سات مریض جہیں جانچ میں مثبت پایاگیا ہے کہ اس سے قبل بحال ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ”ابتدائی حالات میں‘ پانچ لوگوں کو مثبت پایاگیاتھا۔ پھر اس کے بعد فیکٹری کے مالک او راس کی بیوی کو مثبت نکلا۔ ان ابتدائی سات معاملات میں طبی نگرانی کے بعد انہیں ڈسچارج کردیاگیاہے۔
پانچ دن قبل جو آخری مریض کو مثبت نکلاتھا اس کا بھی علاج کردیاگیاہے‘ جس کے پاس سے غیر اہم اثرات پائے گئے تھے“۔
اس سے قبل یوروپی یونین‘ ترکی‘ یو کے‘ افغانستان‘فلپائن او رملیشیاء کے مسافرین کے داخلہ کو روکنے کے بعد سفری تحدیدات میں اضافہ کرنے والے مذکورہ حکومت جمعرات کے روز تمام کمرشل فلائٹ مسافرین کو 22مارچ سے 29مارچ نصف رات تک امتناع عائد کردیاہے۔
زیادہ تر ریاستوں اور یوٹیز میں بھی عوامی ٹرانسپورٹ اور اجتماعات پر امتناع عائد کردیاہے۔ دہلی میں چیف منسٹر اروند کجریوال نے اعلان کیاکہ 31مارچ تک ریسٹورنٹ بند رہیں‘ مگر کھانے کی سربراہی کرنے والی دوکانیں کھلی رہیں گیں۔
انہوں نے کہاکہ ہے کہ بیس سے زائد لوگوں کے اکٹھا ہونا قابل قبول نہیں ہے۔گھروں میں نگرانی کے لئے رکھے جانے والے لوگوں کے ہاتھوں پر مہر لگائی جائے گی۔
قبل ازیں ممبئی میں ایک64سالہ شخص جو دوبئی سے سفر کرکے آئے تھے‘ کرناٹک کے کلبرگی میں ایک 76سالہ شخص جو سعودی عرب سے واپس لوٹے تھیاور دہلی میں ایک 68سالہ عورت کی موت ہوئی ہے۔
درایں اثناء 21مارچ کے روزائیر انڈیا236مسافرین پر مشتمل ایک فلائٹ کی روم کے لئے اڑان بھرے گاتاکہ وہاں پر پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کوبچا کر لاسکے