اجیت پوار پر منڈلایا خطرہ، اسمبلی کی رکنیت ہو سکتی ہے ختم_ جانیں معاملہ

,

   

مہارشٹرا کے نائب وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف اٹھانے والے اجیت پوار پر اب اینٹی ڈیفیکشن لاء یعنی سیاسی وابستگی تبدیلی مخالف قانون کی تلوار لٹک رہی ہے، این سی پی سربراہ شرد پوار جو انکے چچا بھی ہیں انہیں پارٹی کے اسمبلی میں قانون ساز قائد کے عہدے سے ہٹا لیا ہے۔ 

اس ادھی رات کے ڈرامے میں حکومت تو ضرور بن گئی ہے مگر اجیت پوار کی رکنیت کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے، مہاراشٹرا میں اسمبلی کی 288 نشستیں ہیں، جن پر ہونے والے انتخابات میں این سی پی نے 54 نشستوں پر بازی ماری ہے۔ ایسی صورتحال میں اپنے چچا شرد پوار سے بغاوت کرکے دیویندر فڈنویس حکومت میں نائب وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لینے والے اجیت کو تبدیلی سیاسی وابستگی مخالف قانون سے بچنے کے لئے 36 ارکان اسمبلی کی ضرورت ہے۔ 

در اصل مہاراشٹرا میں اجیت پوار کی سیاسی بغاوت کے بعد دن بھر تیز رفتار سے تبدیل ہوتے منظرنامہ میں شام کو ایک مرتبہ پھر سے شرد پوار مضبوط نظر آنے لگے ہیں۔ 

شام کے وقت انہوں نے پارٹی کے اراکین اسمبلی کا اجلاس منعقد کیا جس میں پارٹی کے 54 اراکین اسمبلی میں سے تقریباً 50 موجود رہے۔ اس کے بعد اجیت پوار کے حصہ میں صرف 4 ارکان اسمبلی ہی رہ گئے ہیں۔

ایسی صورتحال میں دیوندر فڑنویس کی حکومت کا فلور ٹیسٹ پاس کرنا تو دور اجیت پوار اور ان کے ساتھی ممبران اسمبلی کے لئے اپنی اسمبلی کی رکنیت بچانا تک مشکل نظر آ رہا ہے۔

اینٹی ڈفیکشن قانون کی وجہ سے ہی شاید شرد پوار نے اجیت پوار سمیت تمام باغی ارکان اسمبلی کے خلاف کوئی کارروائی اب تک نہیں کی ہے کیونکہ پارٹی سے برطرفی پر تمام باغی ایم ایل اے اینٹی ڈفیکشن قانون کے تحت کارروائی سے بچ جاتے۔ 

لیکن موجودہ صورت حال میں، جوں ہی این سی پی فلور ٹیسٹ سے پہلے وہپ کو جاری کرے گی، اسی وقت اراکین اسمبلی کے ایوان میں وہپ کی خلاف ورزی کی صورت میں ان کی رکنیت منسوخ کر دی جا سکتی ہے۔