احتجاج کے بعد سڑکوں کی صفائی کرتے ہوئے جامعہ ملیہ کے طلبہ کی تصویروں نے انٹرنٹ پر جیت بٹوررہی ہے۔

   

شدید سردی اور شہر ت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج پر پولیس کی کاروائی کا خوف اور اپنے ساتھیوں کے خلاف کیمپس میں ہوئی کاروائی کے باوجود جامعہ ملیہ کے طلبہ نے پیر کے روز اپنا احتجاج جاری رکھا۔

نئی دہلی۔ احتجاجیوں اور پولیس جوانوں کے درمیان تصادم کا اتوار کے روز واقعہ پیش آنے کے بعد یونیورسٹی کے طلبہ کا پرامن احتجاج تشدد میں تبدیل ہوگیاتھا۔

سوشیل میڈیاپر گشت کررہی ویڈیوز او رفوٹوز کے علاوہ طلبہ کے بیانات اگر دیکھیں تو پولیس نے احتجاج کررہے طلبہ پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا تاکہ ہجوم کو منتشر کیاجاسکے۔

وہیں دہلی پولیس اس پر زور دے رہی ہے کہ پولیس جوانوں نے طلبہ کو منتشر کرنے کے لئے نہایت احتیاط سے کام لیاہے‘ مگر ویڈیوز کچھ اور ہی انکشاف کررہے ہیں۔

جب پولیس کاروائی کی جانکاری جنگل کی آگ کی طرح پھیلی تو سارے ملک سڑکوں پر اتر آیا کیونکہ ملک بھر کے تعلیمی ادارے نے سڑکوں پر اتر کر اپنی آواز کو سخت کردیاتھا۔

اپنے اردگرد بھی جامعہ ملیہ اسلامیہ نے پیچھے ہٹنے سے انکار کرتے ہوئے انسانی زنجیریں بنائیں‘ اپنے نظریہ کو پیش کرنے کے لئے پلے کارڈس تھامے۔

تاہم تصاویروں سے انکشاف ہوتا ہے کہ مذکورہ احتجاج نے جہاں تک ماحول کا تعلق ہے بڑا نقصان کیاتھا‘ احتجاج ختم ہونے کے بعد پھٹے پوسٹرس‘ پلاسٹک بوتلیں اور دیگر ناکارہ سامان یونیورسٹی کے قریب سڑک پر بکھرا پڑا تھا۔اپنے اصولوں کو چھوڑنے سے انکارکرتے ہوئے جامعہ کے طلبہ نے سڑکوں کی صفائی کاکام کرتے ہوئے احتجاج کے مقام سے رات دیر واپس لوٹے۔

سوشیل میڈیا پر منظرعام میں ائے ویڈیوز اور فونوز جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طلبہ نے سڑکوں کی صفائی کرتے ہوئے اس کو پلاسٹک بیگوں میں اکٹھا کیا

https://twitter.com/AzharRa77215077/status/1206676066791768064

https://twitter.com/asmarafat/status/1206654082900840449

https://twitter.com/DesiPoliticks/status/1206712042025095168

https://twitter.com/bot_Askay/status/1206797798378635264