اخلاص اور استقامت کے ساتھ انسانیت کی خدمت کی تلقین

   

کاماریڈی میں جمعیۃ العلماء کے تربیتی اجلاس سے حضرت مولانا اسجد مدنی کا خطاب، علماء کی قربانیوں کا تذکرہ

کاماریڈی ۔ 14 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جمعیۃ علماء ہند تلنگانہ وآندھرا کے زیراہتمام شمالی تلنگانہ کی ریاستی منتظمہ و وابستگان جمعیۃ علماء وخدام دین کا تربیتی اجلاسں مسجد نور مدرسہ مصباح الہدیٰ دفتر جمعیۃ علماء کاماریڈی پر بصدارت مولانا مفتی محمد غیاث الدین رحمانی و قاسمی صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا منعقد ہوا بحیثیت مہمان خصوصی جگر گوشہ شیخ الاسلام حضرت مولانا سید اسجد مدنی دامت برکاتہم صدر جمعیۃ علماء ہند شریک ہوئے، انہوں نے انتہائی ناصحانہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء کے کارکنان کو چند بنیادی کام اور چند بنیادی چیزیں اپنے اندر پیدا کرنے کی ضرورت ہے، سب سے پہلی چیز اخلاص ہے اخلاص ہر عمل کی بنیاد ہے۔ دوسری چیز استقامت ہے ہر فرد کو استقامت کا پہاڑ ہونا چاہیے، حالات جیسے بھی ہوں کتنے بھی سخت طوفان آئیں، مگر ہمیں ایمان پر دین پر اسلام پر قائم رہتے ہوے ملک وملت کی خدمت پر جمے رہنا ہوگا، تیسری چیز اتباع سنت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر کارکن کو اتباع سنت کا خوگر ہونا چاہئے، اپنے ہر عمل کے اندر حضور اکرمؐ کی پیاری سنتوں اور آپ کی اتباع کی فکر کرنی چاہیے۔ چوتھی چیز جس کا اہتمام ہم کو کرنا چاہیے وہ خدمت خلق، اللہ کے بندوں کی انسانیت کی بنیاد پرخدمت ہے۔ ملک کو آزاد کرانے سے پہلے اور بعد میں جمعیت علماء ہند کے اکابر کی بے شمار قربانیوں پر تفصیلی روشی ڈالتے ہوے کہاکہ ہمارے اکابر ملک کی خدمت کو بھی اخلاص سے کیا۔ ہمیں بھی اللہ کے لئے اللہ کے بندوں کی خدمت ہمارے اکابر کے طریقے پر کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس دینیہ کی بقاء واستحکام اسی وقت ممکن ہے جب ہمارے یہ مدارس کا نظام خالص دینی رہے جبکہ عصری علوم کیلئے مستقل نظام ہو، دونوں کو خلط ملط نہ کیا جائے، اصول ہشتگانہ دارالعلوم دیوبند کے مطابق مدارس کو چلائیں ۔ مفتی محمود زبیر قاسمی جنرل سکریٹری جمعیت علماء نے شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی نوراللہ مرقدہ ودیگر اکابر جمعیت کی ملک وملت کے لئے کی گئی قربانیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی جبکہ مفتی اعتمادالحق (نائب صدر ریاستی جمعیۃ علماء وصدر جمعیۃ علماء کریم نگر) نے محکمہ شرعیہ کی موجودہ دور میں ضرورت اور اسکی افادیت پر سیر حاصل خطاب کیا، مولانا فصیح الدین ندوی (ناظم اصلاح معاشرہ کمیٹی جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا) نے اصلاح معاشرہ پر تفصیلی خطاب کیا۔ حافظ محمد فہیم الدین منیری (صدر جمعیۃ علماء کاماریڈی) نے جمعیۃ علماء کاماریڈی کی کارگردگی پیش کی، شمالی تلنگانہ کے اضلاع کے جمعیۃ علماء ہند سے وابستہ صدور وذمہ داران کے علاوہ کاماریڈی منڈلس وحلقوں کے جمعیۃ علماء ہند سے وابستہ کارکنان خدام کی کثیر تعداد موجود تھی، مفتی عمران خان قاسمی (صدر مقامی جمعیۃ علماء کاماریڈی) حافظ محمد یوسف حلیمی انور، مفتی محمد ریحان قاسمی (نائب صدر مقامی جمعیۃ) حافظ محمد عبدالواجد علی خان حلیمی، حافظ محمد مشتاق احمد نقشبندی، حافظ محمد تقی الدین منیری، حافظ محمد امتیاز کاشفی، حافظ مہتاب عالم، مولانا نظرالحق قاسمی، مولانا منظور احمد مظاہری، حافظ عبدالرازق، حافظ محمد عبدالحلیم نقشبندی، الحاج میر فاروق علی، الحاج سید عظمت علی، محمد عبدالقیوم، شیخ اسماعیل، محمد فیروز الدین، محمد سلیم الدین، محمد رفیع الدین، محمد ماجد اللہ، محمد معزاللہ، محمد جاوید علی، محمد ذاکر حسین، سید ذاکر حسین واراکین شوریٰ نے مہمانوں کا استقبال کیا، حافظ محمد جہانگیر حلیمی (خازن جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا) کی قرأت کلام پاک سے اجلاس کا آغاز ہوا، جبکہ معروف نعت خواں جناب احمد حسین ساگر صاحب نے حمد ونعت پڑھنے کی سعادت حاصل کی، مسجد نور کا نورانی ماحول انتہائی پر نور نظر آرہا تھا مسجد باوجود کشادگی کے اپنی تنگ دامنی کا شکوہ کررہی تھی۔