ممبئی۔ اپنے منحرف موقف پر برقرار رہتے ہوئے مہارشٹرا نو نرمان سینا(ایم این ایس) سربراہ راج ٹھاکرے نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ ان کے پارٹی ورکرس اگر مساجد کے لاؤڈ اسپیکرس کو خاموش نہیں کیاگیا تو وہ اونچی آواز میں ہنوما ن چالیسا بجانا جاری رکھیں گے۔
یہاں پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مہارشٹرا پولیس کو بھی ان کے پارٹی ورکرس کو محروس کرلئے جانے اور قانون پر عمل نہیں کرنے والوں کو ”چھوڑ دینے“ کے لئے تنقید کا نشانہ بنایا۔ٹھاکرے نے دعوی کیاکہ مساجد کے باہر ہنومان چالیسا بجانے کے ان کے اعلان کے بعد صبح کی اذان کے لئے 90-92فیصد مساجد نے لاؤڈ اسپیکرس کااستعمال نہیں کیاہے۔
ایم این ایس سربراہ نے چہارشنبہ کے روز. سے مساجد کے لاؤ ڈ اسپیکرس کے خلاف احتجاج شروع کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے دعوی کیاہے کہ ممبئی میں 1104مساجد ہیں اورصبح کی اذان کے لئے 134لاؤڈ اسپیکرس یہاں پر استعمال ہوتے ہیں اور مانگ کی کہ انہیں جاناہے کہ”قانون توڑ نے والے“ ان مساجد کے خلاف کیاکاروائی کی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”جنھوں نے کوئی قانون نہیں توڑا ہے ان کے پارٹی کارکنوں کے لئے کیوں کاروائی کی جارہی ہے؟یہ معاملہ صبح کی اذان تک محدود نہیں ہے۔ اگر دن میں چار پانچ مرتبہ نماز کے لئے لاؤڈ اسپیکرس کا استعمال ہوتا ہے تو ہمارے لوگ بھی دوہری آواز میں ہنومان چالیسا بجائیں گے۔
یہ (احتجاج) انہوں نے کہاکہ محض ایک دن تک محدود نہیں ہے۔ٹھاکرے نے کہاکہ اگر کوئی مندر سپریم کورٹ کے قواعد کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کو بھی گائیڈ لائنس پر عمل کرنا چاہئے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ اگر مساجد میں لاؤڈ اسپیکرس کا استعمال ہوتا ہے تو سپریم کور ٹ کی جانب مقررہ آواز تک اس کو محدود رکھنا چاہئے۔ قبل ازیں دن میں ممبئی پولیس نے ایم این ایس کے کئی کارکنوں کو حراست میں لیا جو راج ٹھاکرے کے گھر کے باہر اکٹھا ہوئے تھے۔